 
                                                                              دل انسانی جسم کااہم ترین عضو ہے اور اس کی دھڑکن میں ذرا سا بھی خلل جسم کے دیگر اعضاء کو متاثر کرتا ہے۔ آرم دہ حالت میں بالغوں کے لئے دل کی رفتار ساٹھ سے سو فی منٹ کے درمیان ہونی چاہئے، لیکن ضروری نہیں ہے کہ یہ ہر ایک میں یکساں ہو۔
دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کی اکثریت دل کی دھڑکن کے زیادہ ہونے کے مسئلے سے دو چار رہتی ہے۔ ان ہدایات پر عمل پیرا ہوکر اسے اعتدال میں رکھ سکتے ہیں تاکہ یہ مستقبل میں آپ کے لئے کسی پریشانی کا سبب نہ بنیں۔
مچھلی
ایسے افراد جن کی دل کی دھڑکن نارمل سے زیادہ رہتی ہے انہیں چاہئے کہ وہ اپنی غذا میں مچھلی کا استعمال بڑھا دیں۔ اس میں شامل صحت بخش اجزاء دل کی رفتار کو کم رکھنے میں مدد دیں گے۔
وزش
آرام دہ حالت میں دل کی رفتار کو کم کرنے کے لئے ورزش کو اپنا معمول بنالیں۔ یہ دل کی رفتار کوکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ویسے تو کوئی بھی ورزش کی جاسکتی ہے لیکن یوگا اور جسم کا توازن برقرار رکھنے والی ورزش اس ضمن میں خاص اہمیت رکھتی ہیں۔
نیند
آرام یا نیند کی کمی دل سیمت پورے جسم پر منفی اثر ڈالتی ہے، صحت مند جسم کے لئے آاٹھ سے نو گھنٹے کی نیند ازحد ضروری ہے۔
پانی
صحت مند رہنے کے لئے دن میں آٹھ سے دس گلاس پانی لینا بہت ضروری ہے اس کی کمی جسم کے دیگراعضاء کے ساتھ دل کے لئے بھی نقصان کا باعث بنتی ہے کیو نکہ جب جسم میں پانی کی کمی ہو گی تو خون کی روانی متاثر ہو گی، اسی لئے دل کی رفتار کوکم رکھنے کے لئے پانی کا استعمال بڑھا دیں۔
آرام
جسم کو ذہنی تناؤ سے دور رکھیں دل کی دھڑکن کی رفتار سست ہو جائے گی، کچھ ذہنی تناؤ کے کو آپ ورزش، مراقبہ، یوگا اور سانس کی مشقوں سے آسانی سے دور کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 