Advertisement
Advertisement
Advertisement

ماہرین نے وزن کم کرنے کا انوکھا طریقہ دریافت کرلیا جو100 فیصد کام کرتا ہے

Now Reading:

ماہرین نے وزن کم کرنے کا انوکھا طریقہ دریافت کرلیا جو100 فیصد کام کرتا ہے

دنیا کی ایک بڑی آبادی موٹاپے کا شکار ہے اور وہ اس سے نجات کے لیے مختلف جتن بھی کرتی نظر آتی ہے تاہم کبھی کبھار وزن کم کرنے کے لیے ایسے انوکھے طریقے بھی سامنے آتے ہیں جنہیں جان کر آپ حیرت میں پڑ جاتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق موٹاپے کے شکار افراد کو وزن کم کرنے کی سرگرمیاں مکمل کرنے کے لیے نقد رقم ادا کرنا دوسرے بہت سے طریقوں سے بہتر کام کرتا ہے۔

محققین کی رپورٹ کے مطابق کیش بیٹس اسٹینڈ کے تحت وزن کم کرنے میں مدد گار ٹولز کی مفت فراہمی ، جیسے وزن کم کرنے کے پروگرام، غذا کی کتابیں، اور پہننے کے قابل فٹنس ٹریکرز پیش کئے۔

محققین نے یہ جاننے کے لیے کہ وزن کم  کرنے میں نقد رقم دینا کتنامفید ثابت ہوتا ہے ایک تحقیق کی۔

محققین نے اس مقصد کے لیے 668 کم آمدنی والے، اایسے مرد اور خواتین  کو مطالعہ کا حصہ بنایا جن کا اوسط وزن 218 پاؤنڈ تھا۔ محققین نے تمام شرکاء کو چھ ماہ کے لیے وزن کم کرنے کی ترغیبات کے تین سیٹوں میں سے ایک کو منتخب کرنے کے لیے کہا۔ اور جن میں سے کچھ کو نقد ادائیگیاں کی گئی جبکہ کچھ افراد کو کچھ بھی نہیں دیا گیا۔

Advertisement

جریدے جاما انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والے نتائج سے عندیہ ملتا ہے مطالعے کے ایسے شرکاء جنہیں وزن کی ایک خاص مقدار جیسے ان کے اصل جسمانی وزن کا کم از کم 5 فیصد تقریباً 10 پاؤنڈ کم کرنے کے لیے براہ راست، اوسطاً 440 ڈالر دیئے گئے تو انہوں نے اس پیشکش کو قبل کرتے ہوئے مختصر مدت میں وزن کم کر دکھایا یہ طریقہ ایک مقررہ مدت تک تو بہت مؤثر ثابت ہوا۔

تاہم نقد رقم کی پیشکش کرنے والوں میں سے، 49 فیصد نے چھ ماہ کے بعد ہی دوبارہ وزن کوبڑھا لیا جبکہ پورے سال کی پیروی کے بعد یہ تعداد صرف 41 فیصد رہ گئی۔

اسی طرح، مطالعہ میں شامل دیگررضاکاروں کو وزن میں کمی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے تحقیق کے دوران اوسطاً 303 ڈالر ادا کرنا، جیسے کہ ہر ماہ کم از کم وزن میں کمی کی مشاورتی کلاسوں میں شرکت کرنا، ہفتے میں کم از کم تین باراپنا وزن کرنا، یا کم از کم 75 منٹ کی فی ہفتہ ورزش کرنا بھی مؤثر تھا. ان شرکاء تقریباً 39 فیصد نے چھ ماہ کے بعد اپنے ابتدائی وزن کا 5 فیصد کم کیا، اور تقریباً 42 فیصد نے 12 ماہ کی نگرانی کے بعد کم از کم وزن کم کیا۔

محققین نے مطالعہ کے تمام شرکاء کو ویٹ واچرز پروگرام کے تحت ایک سال کے مفت واؤچر پیش کیے، جس میں کلاسز، مشاورت اور وزن کم کرنے کے لیے تجاویز شامل تھیں۔ انہوں نے پہننے کے قابل فٹنس ڈیوائسز، ڈیجیٹل اسکیلز، اور فوڈ جرنل بھی فراہم کیے تاکہ آزمائشی رضاکار مطالعہ کے دوران اور اس کے بعد اپنے وزن پر نظر رکھ سکیں۔

ایسے شرکاء جنہیں کسی قسم کی مالی اعانت حاصل نہیں تھی ہر پانچ میں سے ایک اور جنہیں صرف مفت آلات کی پیشکش کی گئی تھی چھ ماہ کے بعد وزن کی قلیل مقدار کو کم کیا تاہم سال بعد کم کئے گئے وزن تین بڑھا لیا۔

محققین کا اس مختصر سی تحقیق کے نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے کہنا ہے کہ ہمارا مطالعہ اس بات کا پختہ ثبوت فراہم کرتا ہے کہ مراعات کی پیشکش، خاص طور پر نقد رقم چاہے اسے صرف چھ ماہ کے لیے دی جائے تو محدود وسائل کے حامل ایسے افراد جو موٹاپے کے شکار ہیں انہیں وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

Advertisement

 مطالعہ کے مرکزی مصنف میلانی جے جو  کہ نیو یارک یونیورسٹی لینگون ہیلتھ  کے شعبہ طب میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے کسی بھی قسم کی ترغیب کام کر سکتی ہے، چاہے وہ وزن کم کرنے والے ٹولزہی کیوں نہ ہو تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس تحقیق کو بڑے پیمانے پر بھی کیاجانا چاہئے۔

دنیا بھرمیں لوگوں کا وزن تیزی بڑھتا جارہا ہے اور اس مسئلے کا کوئی واحد حل نہیں ہے۔ تاہم لوگوں کو وزن کم کرنے کے لیے مالی امداد یا مفت ٹولز فراہم کرنا بھی کار گر ثابت ہوسکتا ہے اور اس طرح موٹاپے سے جڑی بیماریاں جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس اور امراض قلب سے بچا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ مطالعہ نومبر 2017 سے مئی 2021 تک جاری رہا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر