
خراب ہاضمے میں کیا کھائیں اور کن غذاؤں سے پرہیز کریں؟ ماہرین نے آگاہ کردیا
بچے ہو یا بڑے اکثر اوقات ہاضمے کی خرابی کی شکایت کرتے نظرآتے ہیں ایسی غذائیں کھانے سے جسے آپ کا معدہ ہضم نہ کر پائیں فوڈ پوائزننگ یا پیٹ کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے۔
ایسی صورت میں جوعلامات سامنے آتی ہیں ان میں متلی، اسہال، الٹی، یا پیٹ کا دردشامل ہے۔ بعض اوقات یہ علامات خود ہی صحیح ہوجاتی ہیں اور زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہتی تاہم، اگر یہ علامات برقرار رہے، تو یہ طویل مدتی صحت کی حالت کی علامت ہو سکتی ہے، جیسے آنتوں کا سنڈروم۔
ہاضمہ جب خراب ہوتا ہے تو یہ نظام اپنے افعال درست انداز میں انجام نہیں دے پاتا اس لیے کچھ بھی کھانا پینا اس کیفیت کو مزید بڑھا دیتا ہے، تاہم ماہرین اس کیفیت میں کچھ غذاؤں سے مکمل پرہیزجبکہ چند غذاؤں کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جو آپ کے ہاضمے کو صحت مند بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں وہ غذائیں کیا ہیں جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آرٹیبل باؤل سینڈروم کیا ہے اور یہ نظام ہاضمہ کو کس طرح متاثرکرتا ہے؟
اگر آپ متلی یا الٹی کا سامنا کر رہے ہیں تو، ٹھوس غذا کھانے سے گریز کریں ، کم مقدار میں سادہ پانی یا الیکٹرولائٹ ڈرنکس کا استعمال کریں۔
خراب ہاضمے میں ان غذاؤں سے دور رہیں
ڈیری مصنوعات
ان غذاؤں میں لیکٹوزپایا جاتا ہے اسی لیے دودھ اور پنیرکو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ جبکہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 70 فیصد لوگوں میں لیکٹیس کی کمی ہے، جو لیکٹوز کو ہضم کرنے کے لیے درکار انزائم ہے۔
عام طور پر لوگ اسے آسانی سے ہضم کر لیتے ہیں لیکن اگر ہاضمہ درست نہ ہوتو اس سے پرہیز کریں۔
سوڈا یا سافٹ ڈرنکس
پیٹ کی تکلیف کا سامنا کرنے والے افراد کو سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کرنا چاہیے اور اس کے بجائے پانی یا کم چینی والے اسپورٹس ڈرنکس کا انتخاب کریں۔
کاربونیٹیڈ ڈرنک کا استعمال پیٹ میں اضافی ہوا جیسے ڈکار، گیس، یا اپھارہ کا باعث بن سکتا ہے جبکہ یہ معدے کی تیزابیت کو بھی تبدیل کرکے سینے میں جلن کا باعث بن سکتا ہے۔، جس سے یہ کیفیت مزید بدترہوسکتی ہے۔
چاکلیٹ اور کیفین
ایسی چاکلیٹ جس میں دودھ شامل کیا گیا ہو لیکٹوز پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ یہ ایسے افراد جو لیکٹوز کے عدم برداشت کے حامل ہوتے ہیں ان میں یہ چاکلیٹ گیس، اپھارہ اور اسہال کا باعث بن سکتی ہے۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ چاکلیٹ میں موجود کیفین اور کوکو جیسے اجزا نچلے غذائی نالی کے اسفنکٹرکے آرام کا باعث بنتے ہیں جو خوراک اور معدے کے تیزاب کو آپ کی غذائی نالی میں خارج ہونے سے روکتا ہے۔
چاکلیٹ، سوڈا اور انرجی ڈرنکس میں پائی جانے والی کیفین بھی پیٹ کی تیزابیت کو بڑھاکر سینے میں جلن یا پیٹ کی خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر پیٹ کی خرابی کا سامنا کر رہے ہیں تو چاکلیٹ کھانے سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ان غذاؤں سے پرہیز کریں جو ہاضمے کو متاثر کرتی ہیں
چکنائی سے بھرپور غذا
زیادہ چکنائی والی غذائیں ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ یہ معدے کے سخت ہوتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق زیادہ چکنائی والی غذائیں ہاضمے کے عمل کو سست کر سکتی ہیں۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ چربی آنتوں کے ہارمون کی سطح میں اضافہ کرکے پیٹ پھولنے کا سبب بن سکتی ہے۔
گیس، اپھارہ اور متلی کے دوران چکنائی والی غذائیں ان علامات کو بڑھا سکتی ہیں۔
مصالحہ
اگر آپ پیٹ میں درد یا متلی کا سامنا کر رہے ہیں تو مصالحوں سے پرہیز کریں اور ہلکی پھلکی غذا استعمال کریں جو زود ہضم ہو۔
ایک تحقیق کے مطابق کالی مرچ میں موجود جز کیپساسین ان لوگوں میں معدے کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے جن کو بار بار بدہضمی ہوتی ہے۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈز
الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں ایڈیٹیو، چکنائی، لیکٹوز اور شوگر زیادہ ہوتی ہے، جو معدے کی موجودہ علامات کو بڑھا سکتی ہیں۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا ایک دن میں چار سے زیادہ استعمال ، کینسر، موٹاپا اور ہائی بلڈ پریشرکے خطرے کا بڑھا سکتا ہے۔
کھٹی غذائیں
تیزابیت والی غذائیں جیسے لیموں، ٹماٹر کی چٹنی، اونج جوس، انناس کا رس اور مرچ ایسڈ ریفلکس کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس کے برعکس ہائیڈریٹنگ پھلوں یا غذاؤں کا انتخاب کریں جیسے تربوز، شہد اورخربوزہ ۔
خراب ہاضمے میں مفید غذائیں
جب آپ کا معدہ درست کام نہ کر رہا ہو تو صحت یاب ہونے تک آپ ہلکی، آسانی سے ہضم ہونے والی یہ غذائیں استعمال کریں۔
ان میں کم مصالحوں والا شوربہ، ٹوسٹ، کیلے، چاول، چکن، پکی ہوئی گاجر، سفید چاول، انڈے، سیب کی چٹنی شامل ہیں۔
اگر علامات پھر بھی برقرار رہے تومعالج سے رابطہ کریں تاکہ پرہیز کے ساتھ علاج بھی کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News