
نزلہ زکام اور کھانسی کی صورت میں بلغم کا جمع ہونا عام ہے یہ ایک مادہ ہے جو جسم میں صحت کی حالت کے بارے میں آگاہ کرتا ہے۔
بہت سے لوگ اس بارے میں بات کرتے ہوئے کتراتے ہیں اب اس جمود کو ختم ہونا چاہئے۔ ناک میں موجود بلغم بہت سے کام سرانجام دیتا ہے یہ آپ کے صحت مند یا بیمار ہونے کے بارے میں بھی آپ کو بتاتا ہے یہاں تک جب آپ طویل عرصے تک اس کا سامنا کرتے ہیں تو اس کی رنگت قدرے تبدیل ہونے لگتی ہے۔
یہاں پر بلغم کے رنگت کے حوالے سے مفید معلومات پیش کی جارہی ہے جسے جان کر آپ یقیناً اپنی صحت کی حالت کو بہتر طریقے سے جان پائیں گے۔
بنا کسی رنگ کے
بلغم کا کسی بھی رنگ کا نہ ہونا اس بات کی علامت ہے کہ جسم کے تمام نظام بہتر انداز میں اپنے افعال انجام دے رہے ہیں۔ جسم قدرتی طور پر بہت زیادہ بلغم پیدا کرتا ہے۔
بلغم پانی، حفاظتی پروٹین اور نمکیات کا مرکب ہوتا ہے یہ پانی کی کمی اور مختلف بیکٹیریا اور وائرس کے خلاف موئسچرائزنگ رکاوٹ کے طور پر کام کرکے آپ کے ناک کے راستوں کو چکنا اور جراثیم سے پاک رکھتا ہے۔
ساتھ ہی یہ سانس لینے کے دوران ہوا میں موجود ہر طرح کے جراثیم کو حلق تک جانے سے روکنے کا کام کرتا ہے کیونکہ اس طرح تمام جراثیم بلغم سے چپک جاتے ہیں جہاں ناک میں موجود چھوٹے بال بلغم کو گلے کے ذریعے پیٹ تک لے جاتے ہیں اور یہ تمام پیٹ کے تیزاب سے ختم ہوجاتے ہیں۔
بلغم صرف ناک ہی میں نہیں پایا جاتا ہے یہ جیل نما مادہ آپ کے جسم کی ہر نم سطح کو ڈھانپنے کا کام انجام دیتا ہے بشمول ناک، پھیپھڑے، سینوسس، منہ، معدہ، آنتیں اور یہاں تک کہ آنکھوں میں بھی۔
ناک میں بلغم کی موجودگی سے پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ لیکن اگراس کی مقدار میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ ہے آپ کو الرجی ہے یا پھر زکام یا فلو شروع ہو گیا ہے۔
سفیدرنگ
سفید بلغم کا آنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ کی ناک کی اندرنی سطح کے ٹشو میں کسی وجہ سے سوجن آگئی ہے اس طرح یہ بلغم کے بہاؤ کو روکتے ہیں اور اس کے خشک ہونے کا سبب بنتے ہیں یہ ناک کے انفیکشن، الرجی، یا پانی کی کمی کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔
چونکہ جسم کے مدافعتی خلیے ناک میں خارش کاسبب بننے والے ہر شے سے لڑتے ہیں وہ ایسے مالیکیولز جاری کرتے ہیں جو بلغم کو ابر آلود بناکر اسے سفید رنگ دیتے ہیں۔ اس مرحلے پر آپ کی ناک بہت زیادہ بہنے لگ سکتی ہے۔
پیلا رنگ
پیلے رنگ کا مطلب یہ ہے کہ آپ شاید کسی انفیکشن سے لڑ رہے ہیں۔ جب آپ کو انفیکشن ہوتا ہے تو، آپ کے مدافعتی نظام کے سفید خون کے خلیے مائکروبیل حملہ آور سے لڑنے اور تباہ کرنے کے لیے سائٹ پر پہنچ جاتے ہیں، چاہے وہ بیکٹیریا ہو یا وائرس۔ اپنا کام کرنے اور مرنے کے بعد، سفید خلیے آپ کے بلغم کے ساتھ آپ کے جسم سے باہرخارج ہو جاتے ہیں، اوراس عمل کے دوارن بلغم کا رنگ پیلا ہوجاتا ہے۔
پیلے بلغم کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کو کسی قسم کی اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت ہے – جسم کو ہر وقت انفیکشن کا سامنا رہتا ہے اور وہ ان سے لڑتے رہتے ہیں۔ کچھ ہی دنوں میں یہ کیفیت ٹھیک ہوجائے گی اور بلغم کی رنگت بھی بہتر ہوجائے گی۔
سبز رنگ
سبز رنگ بھی انفیکشن سے لڑنے کی جانب نشاندہی کرتا ہے۔ اس طرح بلغم بھی سفید خون کے مردہ خلیوں کی ایک بڑی تعداد سے سبز ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کا بلغم کچھ ہفتوں یا اس سے زیادہ عرصے سے سبز ہے، توآپ اپنے معالج رابطہ کر سکتے ہیں۔
گلابی یا سرخ رنگت
یہ ناک سے خون بہنے کی نشانی ہے۔ ناک سے خون بہنے کی وجہ کچھ بھی ہوسکتی ہے جیسے الرجی، انفیکشن، اور بہت زیادہ ناک کو رگڑنا یا ہوا کے خشک ہونے کی وجہ سے بھی یہ کیفیت ہوسکتی ہے۔
براؤن رنگت
یہ خون خشک ہونے یا دھول مٹی کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ جب آپ کی ناک کی پرت پر خون خشک ہو جاتا ہے، تو یہ بلغم کے ساتھ گھل مل کر براؤن رنگ کا ہوسکتا ہے۔ لیکن ضروری نہیں ہے کہ خون کی وجہ سے ہو یہ گندگی، دھول، سگریٹ کے دھوئیں، نسوار، یا کسی مسالے سے رنگین ہونے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
اگر آپ کوبراؤن بلغم کے ساتھ کھانسی بھی ہو رہی ہے تو آپ کو اپنے معالج رابطہ ضرور کرنا چاہئے کیونکہ یہ برونکائٹس کی علامت ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News