
دنیا بھرمیں لوگوں کی کھانے کی اپنی عادات اورترجحات ہیں جنہیں وہ بدلنے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ ایک کھانے کا ذائقہ اگر کسی شخص کو پسند ہے دوسرا اسے پسند نہیں کرتا ہے۔
اسی طرح اگر آپ کے بچے کسی خاص ڈش کے شوقین نہیں ہیں اور آپ چاہتے ہیں وہ اس غذا کو کھانا شروع کردیں توآپ کراکری کی شکل یا رنگ کو تبدیل کرسکتے ہیں جس میں اسے پیش کیا جاتا ہے۔
ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پیالے کا رنگ اس کے کھانے کے ذائقے کو کس طرح متاثر کرسکتا ہے۔
اس تحقیق میں 47 رضاکاروں کوشامل کیا گیا خاص غذا کو پسند کرنے کے حوالے سے سوالنامے کے جوابات کی بنیاد پر دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔
اگرچہ ان دونوں گروپ میں کھانے کی تعریف کرنے کا کوئی طے شدہ طریقہ نہیں تھا، اس زمرے میں وہ لوگ شامل کئے گئے تھے جن کی خوراک محدود تھی، جو بعض کھانوں کو سخت ناپسند کرتے تھے، اور ایسے افراد جنہیں نئے کھانے کو قبول کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
تمام افراد کے کھانے کی عادات جاننے کے بعد انہیں وہی کھانے جنہیں وہ پسند نہیں کرتے تھے سرخ، نیلے یا سفید پیالوں میں ڈال کر دونوں گروپوں میں پیش کئے گئے۔
ایسا گروپ جس نے کھانے کے حوالے سے اپنی کوئی پسند نہیں بتائی تھی انھوں نے ذائقے میں کوئی فرق محسوس نہیں کیا تاہم مخصوص کھانوں کو پسند کرنے والوں نے استعمال کیے جانے والے پیالے کے رنگ کی بنیاد پر اپنے ذائقہ کے احساسات میں تبدیلی کی اطلاع دی۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف پورٹسماؤتھ سے تعلق رکھنے والے ماہر نفسیات لورینزو اسٹافورڈ کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق یا تجربہ ان لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے جو کھانے کی ان اشیاء کو اپنی غذا میں شامل کرنا چاہتے ہیں جنہیں وہ پسند نہیں کرتے۔
مثال کے طور پر آپ ایک ایسے شخص کو مزید سبزیوں کو آزمانے کی ترغیب دینا چاہتے ہیں جوانہیں کڑوی معلوم ہوتی ہیں، تو آپ انہیں اس پلیٹ یا پیالے میں پیش کرسکتے ہیں جو مٹھاس بڑھانے کے لیے جانی جاتی ہے۔
اس تجربے میں نمک اور سرکہ کے ذائقے والے آلو کے چپس نمونے کے طور پر تمام شرکاء کو مختلف رنگوں کے پیالوں میں پیش کئے گئے اور ان کی خواہش، نمکیات اور ذائقے کی شدت کی بنیاد پر درجہ بندی کرنے کو کہا گیا۔
اگرچہ پیالے کا رنگ ذائقہ پر کسی طرح اثرانداز نہیں ہوتا ہے تاہم مخصوص کھانا پسند کرنے والوں نے کی سرخ اور نیلے پیالوں میں پیش کئے گئے چپس کو سفید پیالوں کی نسبت زیادہ نمکین قرار دیا۔ جبکہ سرخ پیالوں کو دیگر رنگوں کی نسبت کم نمکین قرار دیا۔
اسٹافورڈ کا کہنا ہے کہ محدود خوراک کو غذا میں شامل رکھنے والے اکثرغذائیت کی کمی کے ساتھ ساتھ صحت کے مسائل جیسے امراض قلب، ہڈیوں کی کمزوری اوردیگر بیماروں کا سامنا کر سکتے ہیں۔
پلیٹ کا رنگ کھانے کے ذائقہ کو بدل کر اسے ناپسند کرنے والوں کو کھانے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ سابقہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روشنی اورموسیقی کھانے کے طرزعمل کومتاثر کر سکتی ہے کیونکہ یہ سب ذائقہ کے ساتھ تمام حواس کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
اس نئی تحقیق سے ایسے افراد جنہیں کھانے سے فوبیا ہے علاج میں مدد مل سکتی ہے، اور اس طرح نئی غذائیں آزمانے میں ہچکچاہٹ میں کمی لائی جاسکتی ہے اور ساتھ ہی بچوں کوبھی نئے کھانے جانب رغب کیا جاسکتا ہے۔
یہ تحقیق فوڈ کوالٹی اینڈ پریفرنس میں شائع ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News