شکرقندی میں لیموں ڈال کر کھانا کیوں ضروری ہے؟
ان گنت خصوصیات کی وجہ سے شکر قندی کو سپر فوڈ کہا جاتا ہے، یہ کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے ۔
شکرقندی میں فائبر اور اینٹی آکسیڈینٹس بھاری مقدار میں پائے جاتے ہیں، یہ صرف معدے کے لئے نہیں بلکہ دماغ کے لئے بھی فائدہ مند ہوتی ہے۔
شکرقندی میں موجود بیٹا کیروٹین، وٹامن اے کو قوت مدافعت اور بصارت تیز کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
شکرقندی میں وٹامن سی، وٹامن بی 6، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم، گڈ کاربز اور پروٹین پایا جاتا ہے۔
شکرقندی میں لیموں ڈال کر کھانے کا فائدہ
لیموں نچوڑنے سے ابلی ہوئی شکرقندی کا ذائقہ تو دوبالا ہوتا ہی ہے لیکن لیموں اس کے فائدوں کو بھی دگنا کردیتا ہے۔

لیموں کے عرق میں شامل اینٹی آکسیڈینٹس شکرقندی کے ساتھ مل کر زہریلے مادوں کا خراج تیز کردیتے ہیں۔
لیموں ترش ہوتا ہے جس کی وجہ سے شکرقندی کی مٹھاس جسم میں توازن خراب نہیں کرتی، اس کے علاوہ لیموں بھاری پن کم کرتا ہے اور کھانا جلدی ہضم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شکر قندی: بیش بہا فوائد کا خزانہ
شکرقندی میں موجود وٹامن بی 6 دل کی بہت سی بیماریوں کی وجہ بننے والے ہوموسیٹین کا لیول کم کرتا ہے، شریانوں کو لچکدار بناتا ہے اور آنکھوں کی روشنی کے لئے بہت مفید ہے۔
شکرقندی میں پایا جانے والا وٹامن اے کینسر سے بچاؤ میں مدد گار ہے کیوں کہ اس میں کیروٹینائیڈ پایا جاتا ہے جو پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 33 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

شکرقندی اندرونی صحت کے ساتھ حسن میں اضافے کا سبب بھی ہے۔
مختلف وٹامنز جلد کو چمکدار بناتے ہیں۔
خون کی روانی بہتر ہوتی ہے جس سے رنگت نکھر اٹھتی ہے۔
معدے کو صاف کرتا ہے اور السر کا خطرہ کم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
