
کن دو وٹامنز سپلیمنٹس کو ایک ساتھ لینا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے؟
دنیا کی بڑی آبادی صحت مند رہنے کے لیے مختلف وٹمانز کے سپلیمنٹس کا استعمال کرتی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ جو بھی غذا کھاتے ہیں ان میں پکانے کے دوران بہت سی غذائیت ضائع ہوجاتی ہے۔ اور نتیجہ میں جسم میں بہت سے وٹامنزاور منلرز کی کمی پیدا ہوجاتی ہے۔
اسی طرح کسی بیماری یا طویل مدت تک ڈائٹنگ کی صورت میں بھی جسم میں کئی وٹامنز اور منرلز کی کمی واقع ہوجاتی ہے جس کے لیے سپلیمنٹس تجویز کئے جاتے ہیں۔
یہی وجہ بہت سے معالج مختلف سپلیمنٹس کے استعمال پر زور دیتےہیں تاکہ انسان صحت مند رہ سکے۔ تاہم ہر وٹامن جسم میں جاکر مختلف طرح اپنا کام کرتا ہے اس طرح کچھ وٹمانز کو ایک ساتھ لینے سے صحت سے مسائل جنم لے سکتے ہیں یہاں پر ایسے ہی چند وٹامنز کا ذکر کیا جارہا پے جنہیں ایک ساتھ لینے سے گریز کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے سے قبل دودھ پینا صحت کے لیے مفید ہے یا مضر؟
میگنیشیم اور کیلشیم
اگرچہ یہ دونوں معدنیات ایک ساتھ کام کرتی ہیں، لیکن مؤثر ہونے کے لیے ان کا توازن میں ہونانہایت ضروری ہے۔ جبکہ میگنیشیم کیلشیم کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے تاہم کیلشیم کی زائد مقدا دراصل اس کے برعکس اثر ڈال سکتی ہے، اور میگنیشیم کو جذب ہونے سے روک سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کیلشیم اور میگنیشیم کا تناسب 2:1 سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے ورنہ یہ میٹابولک، سوزش اور قلبی عوارض خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
اس بات کا یقین کرنے کے لیے کہ آپ صحیح تناسب لے رہیں اپنے معالج سے ضرور رابطہ کریں۔
آئرن اور سبز چائے
سبز چائے کے ساتھ ساتھ آئرن سپلیمنٹ لینا اچھا خیال نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سبز چائے میں موجود ایک اہم جز ایپیگالوکیٹچن گیلیٹ جسے ای جی سی جی کہا جاتا ہے آئرن کے ساتھ جڑ جاتا ہے اور اس کے جذب کرنے کی صلاحیت کو کم کردیتا ہے۔
2016 میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بڑی مقدار میں سبز چائے پینا آئرن یعنی خون کی کمی کا سبب بنتی ہے۔
سبز چائے صحت کے لیے بہت سے فوائد رکھتی ہے، اسے بلا جھجھک استعمال کرنا بھی چاہئے، تاہم آئرن سپلیمنٹ لینے کے بعد دو گھنٹے بعد۔
وٹامن سی اور بی 12
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ہی وقت میں وٹامن سی اور وٹامن بی12 لینے کا مشورہ نہیں دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامن سی کی زیادہ مقدار وٹامن بی 12 کی مقدار کو کم کر سکتی ہے جو جسم کے ذریعے جذب اور میٹابولائز ہوتا ہے، وٹامن بی 12 کے کم از کم دو گھنٹے بعد وٹامن سی ضرور لیں۔ اس طرح آپ کی کمی سے بچ سکتے ہیں۔
چربی میں اور پانی میں حل پذیر وٹامن
کچھ مجموعوں سے پرہیز کرنا چاہیے، چاہے وہ فطری طورمحفوظ ہی کیوں نہ ہو، مثال کے طور پراگرچہ وٹامن بی 12 کے ساتھ وٹامن ڈی لینا محفوظ ہے، لیکن پھر بھی اس سے گریز کرنا ضروری ہے۔
فلوریڈا کے میامی میں کنویوا کیئر سینٹر میں بورڈ کے سرٹیفائیڈ فیملی میڈیسن فزیشن، ورجیلیو سانچیز، ایم ڈی کہتے ہیں کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامن ڈی ایک چربی میں حل ہونے والا وٹامن ہے جو کھانے کے ساتھ بہتر طور پر جذب ہوتا ہے، جبکہ وٹامن بی 12 پانی میں حل ہونے والا وٹامن ہے جسے خالی پیٹ لینا چاہیے، ڈاکٹر سانچیز کہتے ہیں۔ وٹامن سی اور وٹامن ڈی کے لیے بھی اسی اصول کو اپنانا مناسب ہے، اور انہیں بھی مختلف اوقات میں لینا چاہیے۔
اسی طرح، پانی میں حل ہونے والے وٹامنز، جو جسم میں جمع نہیں ہوتے، جیسے کہ وٹامن سی، بی وٹامنز، جن میں تھامین بی 1، رائبوفلاوین بی 2 ، نیاسین بی 3، پینٹوتھینک ایسڈ بی 5، پائریڈوکسین بی 6، بائیوٹن شامل ہیں۔ ماہرین کا مزید یہ کہنا ہے کہ بی 7 ، فولیٹ/فولک ایسڈ بی 9 ، اور کوبالامین بی 12 پانی کو جسم کے ذریعے جذب اور استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہیں بغیر کھانے کے ایک گلاس پانی کے ساتھ لینا بہتر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News