یاداشت میں کمی کب ڈینمشیا میں تبدیل ہوجاتی ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی میں سب ہی اکثروبیشتر یاداشت کھونے یا اس میں کمی کا سامنا کرتے ہیں۔ لیکن کس وقت معالج سے رابطہ کیا جائے یہ اہم ہے۔
مثال کے طورپرآپ گزشتہ کئی برس سے ایک ہی راستے سے اپنے گھر سے دفتراور وہاں سے گھر آرہے ہیں تاہم حال ہی میں آپ اسی چوراہے پر رک کر سوچ رہے ہیں کہ آپ کودائیں جانب مڑنا ہے یا بائیں جانب۔ اسی طرح روزمرہ کے معمولات کی انجام دہی کے دوران یاداشت میں کمی کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ آیا یہ خرابی معمول کا حصہ ہے، علمی زوال کی علامت ہے، یا ڈیمنشیا کا آغاز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ان اجزاء سے پرہیز کریں جو یاداشت میں کمی کا باعث بنتے ہیں
اس کی پہلی وجہ تو یہ ہوسکتی ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ جسم کے باقی حصوں کی طرح دماغ کے خلیات بھی سکڑ جاتے ہیں۔ اس طرح یہ خلیات دوسرے نیورانوں کے ساتھ بہتر انداز میں روابط برقرارنہیں رکھ پاتے کیونکہ ان پیغامات کی ترسیل کی لیے ضروری کیمیکلز کم ہوجاتے ہیں۔
تاہم یادداشت میں کمی عمر بڑھنے سے نیوران میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے ہی نہیں ہوتی، بلکہ بہت سے معاملات میں یاداشت کومتاثر کرنے والے عوامل بہت ہی معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں جیسے تھکاوٹ، فکرمندی ، یا کسی کام میں مشغول ہونا۔
کچھ بھول جانا معمول کی بات ہے
آپ کی یاداشت یعنی میموری سسٹم اس طرح بنایا گیا ہے کہ کچھ حد تک بھول جانا معمول کی بات ہے۔ یہ کوئی خامی نہیں بلکہ ایک خصوصیت ہے۔ یادوں کا یاداشت میں محفوظ رکھنا نہ صرف آپ کے میٹابولزم پر اثر انداز ہوتا ہے، بلکہ بہت زیادہ غیر ضروری معلومات مخصوص یادوں کو دوبارہ حاصل کرنے کے عمل کو سست یا ان میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
بہرحال یہ فیصلہ کرنا آپ کے اختیار میں نہیں ہے کون سی معلومات اہم ہے اور کیا یاد رکھنا چاہیے اس کا فیصلہ دماغ کرتا ہے۔
دماغ عام طورپرسماجی معلومات جیسے تازہ ترین بات چیت کو ترجیح دیتا ہے، لیکن نمبرز سے متعلق یاد کو یاداشت میں محفوظ نہیں رکھتا۔ اس طرح کی یاداشت میں کمی معمول کا حصہ ہے۔
تاہم یادداشت کی کمی اس وقت ایک مسئلہ بن جاتی ہے جب یہ آپ کی زندگی میں روزمرہ کے معمولات کو متاثر کرنا شروع کر دے۔ اگر آپ چوراہے پر کھڑے سوچ رہیں کہ آپ کو کس جانب جانا ہے تو یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اس تیل کی خوشبو آپ کی یاداشت کو بہتر بناسکتی ہے، تحقیق
تاہم، یہ بھول جانا کہ آپ کہاں کھڑے ہیں، آپ کہاں جانا چاہتے ہیں یا یہاں تک کہ گاڑی چلانے کا طریقہ بھول جانا یہ واضح نشانیاں ہیں کہ یہ محض یاداشت میں معمول کی خرابی نہیں ہے۔ اس لیے اسے مزید دیکھنے کی ضرورت ہے۔
عمر بڑھنے سے وابستہ یادداشت کی کمی اور نقصان معمول کی بات ہے تاہم، یہ مستقبل میں نیوروڈیجنریٹیو بیماری جیسے ڈیمنشیا کے بڑھتے ہوئے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہرسال، تقریباً 10 سے15 فیصد لوگ جن میں ہلکی علمی خرابی ہوتی ہے ڈیمنشیا کا شکارجاتے ہیں۔
ہلکی علمی خرابی والے افراد میں معمول کی سرگرمیاں انجام دینے کی صلاحیت آہستہ آہستہ اور وقت کے ساتھ متاثر ہوتی جاتی ہے۔ یادداشت کی کمی کے علاوہ، یہ زبان، سوچ اور فیصلہ سازی کی مہارت پر بھی اثر انداز ہونے لگتی ہے۔
راستہ بھول جانا ایک ابتدائی علامت ہوسکتی ہے
نیویگیشن یا راستہ بھول جانے کو الزائمر کی بیماری کا ابتدائی علامت سمجھا جاتا ہے، جو ڈیمنشیا کی سب سے عام قسم ہے۔
راستہ تلاش کرنے کی صلاحیت میں کمی اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کے لیے کچھ ٹیسٹ تیار کئے گئے ہیں تاہم وہ اتنے مؤثر نہیں ہے کہ اس سے کوئی حتی نتائج حاصل کئے جاسکے۔
یہی وجہ ہے کہ سائنسی ادب میں قلم اور کاغذ کے ٹیسٹ اور ورچوئل رئیلٹی سے لے کر حقیقی زندگی کی نیویگیشن تک مختلف طریقوں کی وضاحت کی گئی ہے، تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی معیارمقرر نہیں کیا گیا ہے۔
جب آپ کی یادداشت میں کمی مستقل ہو تو مدد حاصل کریں
اگرچہ روزمرہ کے کاموں کے درمیان یادداشت کی کمی ایسی چیز نہیں ہے جس کے لیے فکر مند ہونا چاہئے، لیکن اگر یہ مستقل ہونے لگے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ میں اس میں اضافہ ہونے لگے تو معالج سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
اگرچہ الزائمر کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں کیا گیا تاہم اس پر تحقیق جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
