قدرتی اجزاء سے تیار جلد کی مصنوعات الرجی کا سبب بن سکتی ہے،تحقیق
ایک تحقیق کے مطابق جلد کی حفاظت کے لیے قدرتی اجزاء سے تیار کی جانے والی 94 فیصد مصنوعات مختلف اقسام کی الرجی کو جنم دیتی ہیں جو جلد پر دانوں اور خارش کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔
مرد ہو یا خواتین جلد کی حفاظت کے لیے کیمیکلز س بھرپورمختلف مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں لیکن ان کا کثرت سے استعمال جلد پر نقصان کا باعث بنتا ہے یہی وجہ ہے کہ فی زمانہ لوگوں کی اکثریت قدرتی اجزاء سے تیار مصنوعات کے استعمال کو ترجیح دیتی ہیں تاکہ جلد کومختلف کیمیکل سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھا جاسکے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں اب قدرتی اجزاء سے تیار مصنوعات فروخت کی جارہی ہیں۔
اس ضمن میں کئی برانڈ اپنی مصنوعات کے لیے یہ دعویٰ کرتے ہیں ان میں سوفیصد قدرتی اجزاء استعمال کئے گئے ہیں اور یہ جلد کے لیے محفوظ ہیں۔ لیکن کیا یہ دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے؟
تحقیق کے مطابق حساس جلد کے لیے “قدرتی” مصنوعات تلاش کرنا عقلمندی نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ 94 فیصد جلد کی مصنوعات میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ییں جو الرجی کا سبب بن سکتے ہیں۔ کیونکہ جب ان قدرتی اجزاء کو پیک کیا جاتا ہے توان میں ایسے کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا جو انہیں زیادہ دیر قابل استعمال بناتے ہیں اسی طرح ان میں ایک خاص مہک بھی شامل کی جاتی ہے تاکہ انہیں استعمال کرنے کے بعد جلد پر مہک برقرار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ کو بھی الرجی ہے؟ تو یہ غذائیں استعمال کریں
اسٹینفورڈ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین نے دنیا بھر میں قدرتی اجزاء سے تیار کی جانے والی ہزاروں مصنوعات کے لیبل پر درج کی جانے والے اجزاء کی فہرست کا مطالعہ کیا کہ آیا ان میں ایسے اجزاء موجود ہیں جوجلد پر الرجی کا سبب بن سکتے ہیں۔
گورڈن بی جوکہ ایک معروف ڈرماٹولوجسٹ ہیں اوران کے ساتھ ہی ہیوین گوئی جوکہ میڈیکل کے طالب علم ہیں ں دونوں نے اس مطالعہ کے نتائج پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا ایسی مصنوعات جن پر قدرتی لکھا جاتا ہے صرف صارفین کو گمراہ کر رہی ہیں ان میں کئی ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد پر الرجی اور خارش کا سبب بنتے ہیں لہذا حساس جلد والے افراد اسے دیکھ بھال کر خریدیں۔
یہ بھی پڑھیں: الرجی کی کھانسی میں ان گھریلو علاج کو آزمائیں
ایسے افراد جنہیں الرجی ہوتی ہے تو معالج ان کے لیے ٹاپیکل سٹیرائڈز تجویز کرتے ہیں لیکن اسے زیادہ استعمال نہیں کیا جاتا ہے اس کا زائد استعمال نقصان کا باعث بن سکتا یعنی اسے ہر تین ہفتوں میں صرف ایک بار استعمال کی اجازت دی جاتی ہے لیکن یہ جز قدرتی جلد کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات میں اس قدر پایا جاتا ہے اور لوگ اس سے غافل ہیں۔
اس کے علاوہ خوشبو وہ محرک ہے جو سب سے زیادہ الرجی کا سبب بنتی ہے جو ان مصنوعات میں بکثرت استعمال کی جاتی ہیں۔ جب بھی کوئی قدرتی اجزاء سے تیار پروڈکٹ خریدیں لیبل ضرور چیک کریں کی اور بنا مہک کی پروڈکٹ خریدیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
