
صحت مند رہنے کے لیے جہاں متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے وہی جسمانی سرگرمیاں بھی اہمیت رکھتی ہیں، اور چہل قدمی انہی میں سے ایک ہے۔
یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ پیدل چلنا صحت مند رہنے اور عمرمیں اضافے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔ اعتدال میں رہتے ہوئے ورزش کے طور پر روزانہ کم از کم 30 منٹ تک تیز چہل قدمی وزن کو کم کرنے کے ساتھ متعدد بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور امراض قلب سے تحفظ فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چہل قدمی کے دوران گنگنائیں فائدہ بھی دگنا پائیں
جسم کو صحت مند اور تندرست رکھنے کے لیے تیز قد موں سے چلنا آپ کے لیے اور کس طرح سے افادیت رکھتا ہے جانتے ہیں۔
روزانہ چہل قدمی کے فوائد
مضبوط مدافعتی نظام
روزانہ چہل قدمی آپ کے مدافعتی نظام کومضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ حالیہ مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے آپ سال بھر میں ہونے والی معمولی نزلہ وزکام سے محفوظ رہتے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق باقاعدگی سے ورزش آپ کے جسم میں موجود خراب بیکٹیریا پر حملہ کرنے والے خلیات کو مضبوط بنا کر آپ کے مدافعتی نظام کو مدد فراہم کرتی ہے تاہم اس فائدے کو حاصل کرنے کے لیے روزانہ ورزش کریں۔
دل کی بہتر صحت
چہل قدمی دل کو صحت مند رکھنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے آئرلینڈ کے سائنسدانوں کے مطابق چہل قدمی بیٹھ کروقت گزارنے والے افراد کے لیے ورزش کی بہترین شکل ہے، خاص طور پر بالغ افراد میں یہ دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ، جرنل آف امریکن جیریاٹرکس سوسائٹی میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ 65 برس یا اس سے زیادہ عمر کے مرد اور خواتین، جو ہفتے میں کم از کم 4 گھنٹے چہل قدمی کرتے ہیں، ان میں دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
لہذا دل کی بیماری اور فالج سے بچنے کے لیے ہفتے میں کم از کم 4 گھنٹے پیدل چلنے کو یقینی بنائیں۔
ڈیمنشیا سے تحفظ
جیسے جیسے آپ کی عمربڑھتی ہے دماغ کے سرمئی مادے میں کمی ہونے لگتی ہے جو ڈیمنشیا کا باعث بنتی ہے۔ ڈیمنشیا جیسی بیماریاں نہ صرف مریض بلکہ ان کے اہل خانہ کے لیے بھی کسی چیلنج سے کم نہیں۔
اس سے پہلے کہ صورتحال مزید خراب ہو، مریض کو چاہئے کہ وہ چہل قدمی کا آغاز کرے۔ جسمانی سرگرمی میں اضافہ ڈیمنشیا جیسے مرض کے علاج میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ کیونکہ پیدل چلنا سرمئی مادے میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔
بلڈ پریشر کو منظم کریں
چہل قدمی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ واکایاما میڈیکل کالج جاپان کے محققین نے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد پر ایک تجربہ کیا جس میں 83 شرکاء 12 ہفتوں تک روزانہ 10,000 قدم چلنے کا کہا گیا۔
12 ہفتوں کے اختتام پر، شرکاء کے بلڈ پریشر میں نمایاں کمی اور ذہنی صلاحیت میں اضافے کو نوٹ کیاگیا۔ اگر آپ روزانہ 10،000 قدم نہیں چل سکتے تو بلڈ پریشر کو توازن میں رکھنے کے لیے روزانہ کم از کم 60 منٹ تک پیدل چلیں۔
تناؤ میں کمی
دنیا کی بڑی آبادی ان دنوں ذہنی تناؤکا سامنا کر رہی ہے۔ متعدد مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 20 سے 30 منٹ کی تیز چہل قدمی ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور اس کا اثرسکون آور ادویات کی طرح ہوتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی
اوسٹیو بلاسٹس ہڈیوں میں ایسے خلیات ہیں جو نئی ہڈیاں بناتے ہیں. یہ تناؤ کی صورت میں بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے جب چہل قدمی شروع کریں گے تو تناؤ میں اضافہ ہڈیوں کی مضبوطی کا سبب بنے گا۔
وزن میں کمی
روزانہ چہل قدمی کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ آپ کے اضافی وزن کو آہستہ آہستہ کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اگر آپ روزانہ تقریباً 30 سے 45 منٹ تک پیدل چلتے ہیں تو آپ حیرت انگیز طور وزن کم کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News