
غذائیت کسی بھی غذا میں موجود غذائی اجزاء سے متعلق علم کو کہتے ہیں۔ یعنی جیسے پھل اور سبزیوں میں مختلف غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں تو ان پھل اور سبزیوں میں پائے جانے والے مختلف غذائی اجزاء، ان کا تناسب اور صحت کے حوالے سے ان کا کردار غذائیت کے زمرے میں آتا ہے۔
ساتھ ہی جسم ان غذاؤں کو کس طرح استعمال کرتا ہے اور غذا، صحت اور امراض کے درمیان تعلق بھی غذائیت میں شامل ہے۔
غذائیت کے ماہرین مالیکیولر بائیولوجی، بائیو کیمسٹری اور جینیات کے آئیڈیاز کو یہ سمجھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں کہ غذائی اجزا انسانی جسم کو کیسے متاثر کرتے ہیں۔
غذائیت اس بات پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے کہ لوگ مختلف امراض کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کس طرح غذائی انتخاب کا استعمال کر سکتے ہیں، اگر کسی کے پاس بہت زیادہ یا بہت کم غذائیت ہے تو ایسی صورت میں کیا ہوتا ہے اورغذائی الرجی کیسے کام کرتی ہے۔
غذائی اجزاء غذائیت فراہم کرتے ہیں جو جسم کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہرین 6 غذائی اجزاء کو جسم کے لیے اہم ترین ْرار دیتے ہیں ان میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، چکنائی، وٹامنز، معدنیات، فائبر اور پانی شامل ہیں یہ سب ہی غذائی اجزاء ہیں۔ اگر لوگ اپنی خوراک میں غذائی اجزاء کا صحیح توازن نہیں رکھتے ہیں، تواس طرح ان کی صحت متاثر ہونے لگتی ہے اور ان میں کئی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ وزن کم کرنے یا الرجی کی صورت میں مخصوص غذا استعمال کرتے ہیں اس طرح ان کے جسم میں ضروری غذائی اجزاء کی کمی ہونے لگتی ہے جو ان میں صحت کے کئی مسائل کوجنم دے سکتی ہیں۔
اگرآپ ایک ایسی خوراک کو غذا کا حصہ بناتے ہیں جو زیادہ ترسبزیوں، کچھ مقدار میں جانوروں سے حاصل ہونے والی چکنائی، پروسس فوڈ، چینی اور نمک پر مشتمل ہوتو یہ آپ کی صحت کوبرقراررکھنے مفید ثابت ہوگی۔
اسی لئے غذائیت سے بھرپورغذاکا استعمال ہی آپ کو صحت مند رکھنے کے ساتھ کئی امراض سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے اس کے لیے کسی بھی ماہر غذائیت کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News