
میٹابولک سوئچ موٹاپے کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتا ہے، تحقیق
آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے جسم میں اضافی خوراک کو چربی میں تبدیل کرنے والے اہم انزائم کے کام کو تبدیل کرنے کا ایک طریقہ دریافت کیا ہے اس طرح جسم میں اضافہ چربی کو بڑھنے سے روکا جاسکے گا جو موٹاپے سمیت کئی امراض کا بنیادی سبب ہے۔
یہ تحقیق چھوٹی عمر میں ہونے والے موٹاپے اور کینسر کے لیے زیادہ موثرعلاج ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی میں جینیات اور سیل بیالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہوا بائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ تحقیق فروٹ فلائی یعنی پھلوں کی مکھیوں کے لاروا پر ان کے سیلولر اور مالیکیولر میکانزم جاننے کے لیے کی تھی جو جانوروں میں عمربڑھنے کا باعث بنتے ہیں۔ اور محققین ساتھ یہ بھی جاننا چاہتے تھے کہ ان میں لپڈ میٹابولزم کو تیز یا سست کرنا انسانی صحت پر اہم اثرات مرتب کرسکتا ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھرپور نیند موٹاپے سے نجات کی ضامن، تحقیق
لپڈ میٹابولزم وہ عمل ہے جس میں جسم کی طرف سے ہضم کی جانے والی زیادہ تر چربی صفرا کے ذریعے چھوٹے ذرات میں تبدیل ہوکر جذب ہوتی ہے اور پھر لبلبہ اور چھوٹی آنت کے ذریعے خارج ہونے والا لپیس چربی میں موجود فیٹی ایسڈز کو فری فیٹی ایسڈز اور مونوگلیسرائیڈز میں ہائیڈولائز کرتا ہے۔
محققین نے اس تحقیق کے دوران ایک ایسے انزائم کو تلاش کیا جسے انہوں نے میٹا بولک سوئچ کا نام دیا ہے اور جس کا موزانہ ایک کار کے ایکسلریٹرسے کیا جاسکتا ہے۔
بائی ریسرچ لیب میں سیلولر اور مالیکیولرمیکانزم کے فیٹی ایسڈ سنتھیس کا مطالعہ کرنے ارادہ رکھتے تھے یہ ایک اہم انزائم ہے جو ڈی نوو لیپوجینیسیس میں کردار ادا کرتا ہے، جو کہ اضافی غذائی کاربوہائیڈریٹس کو چربی میں تبدیل کرنے کوعمل انجام دیتا ہےعام طور پرفیٹی ایسڈ کی ترکیب کی سطح جانوروں کی سیلولر ضروریات اور خوراک کی بنیاد پر بڑھتی اور گرتی ہے۔
اس تحقیق کے دوران محققین نے حیرت انگیز طور پر یہ نوٹ کیا کہ پھل کی مکھی کی نشوونما کے شروع میں، ڈی نوو لیپوجینیسیس فیٹی ایسڈ سنتھیس کے اظہار میں بغیر کسی اضافے کے بڑھ جاتا ہے۔ توانہوں نے اس عمل میں کسی دوسرے عنصر کوبھی شامل کرنے بارے میں سوچا۔
جینیاتی کوڈ کی بنیاد پر فیٹی ایسڈ سنتھیس جیسے پروٹینز بنانے کے بعد، ان کے کام کرنے کے طریقے کو متعدد مختلف قسموں میں سے ایک کے ذریعے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ بائی کی ٹیم نے ان میں سے ایک طریقہ کو اپنا کرانزائم کے کام کرنے کے طریقہ کارکو تبدیل کیا، ایسٹیلیشن ان 2540 امینو ایسڈز میں سے ایک کو متاثرکرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو فیٹی ایسڈ سنتھیس بنانے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ جس سے یہ پتا چلتا ہے کہ یہ چربی پیدا کرنے میں کتنے مؤثر ہیں۔
یہ تحقیق نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع کی گئی ہے۔
بائی کا کہنا ہے جسم اضافی چربی نہ صرف موٹاپے کا سبب بنتی ہے بلکہ ڈی نوو لیپوجینیسیس کی بلند سطح کینسر سے بھی منسلک ہے، لہذا اسے ایک امینو ایسڈ کے ذریعے کنٹرول کرنے سے انتہائی مؤثر علاج کے لیے راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
ان کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ فیٹی ایسڈ سنتھیس کے ایسٹیلیشن کی سطح کو ٹھیک کرنا پورے پروٹین کو روکنے سے کہیں زیادہ درست علاج ثابت ہوگا۔
تاہم یہ بات یقینی طور نہیں کہی جاسکتی کہ بائی کی ٹیم نے جس عمل کا مطالعہ کیا ہے وہ انسانوں میں بھی اسی طرح کار آمد ثابت ہوگا، لیکن دونوں انواع کے جینوم ایک جیسے ہیں، جس کی وجہ پھلوں کی مکھیاں ایک مشترکہ تحقیقی موضوع ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ پھر بھی، انسانی بیماری کے علاج میں اس طرح کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھانے میں ابھی کئی سال درکار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News