قوت مدافعت بڑھانے کے لیے یہ 6 مددگار طریقے اپنائیں
بہتر صحت کے لیے آپ کے مدافعتی نظام کا مضبوط ہونا نہایت ضروری ہے قوت مدافعت جتنی زیادہ ہوگی آپ اتنا ہی بیماریوں سے محفوظ رہیں گے۔
مدافعتی نظام سے مراد ایسے خلیات یا فوجی ہیں جو جسم کو بیکٹیریا، وائرس اور جراثیم سے بچاتے ہیں یہ ایک پیچیدہ نیٹ ورک ہے جو مختلف اعضاء، خلیات اور مالیکیولز پر مشتمل ہے۔ قوت مدافعت بڑھانا صحت مند رہنے کے لیے ایک بنیادی کلید ہے۔ یہاں پر جسم کے اس اہم ترین نظام کو بڑھانے کے لیے 6 اہم طریقے پیش کئے جارہے ہیں۔
بھر پور نیند لیں
بہتراور بھرپور نیند قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردارادا کرتی ہے تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اچھی نیند مدافعتی خلیوں جنہیں ٹی سیل کہا جاتا ہے بہتر بناسکتی ہے یہ خلیات انفیکشن کے خلاف مزاحمتی کردار ادا کرتے ہیں۔
ایک بالغ فرد کے لیے روزانہ کم از کم 7سے 8 گھنٹے کی نیند لینا نہایت ضرروی ہے جب کہ مسلسل 3 دن تک کافی نیند نہ لینا پوری رات کی نیند کی کمی کے مترادف ہے۔ نیند کی کمی آپ کے مدافعتی نظام اور ویکسین کے ردعمل کو کمزور کر سکتی ہے۔ لہذا رات 7سے 8 گھنٹے کی بھرپور نیند لینے کو یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: قوت مدافعت بڑھانے میں مدد گار چائے
باقاعدگی سے ورزش کریں
اچھی صحت اور صحت مند مدافعتی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے باقاعدہ اور اعتدال پسند ورزش ضروری ہے۔ اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ جسمانی سرگرمیاں آپ کے مدافعتی نظام کو کس طرح مضبوط کرتی ہیں تاہم تحقیق کے مطابق ورزش خون کی روانی کو بہتربناکر قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے اس طرح مدافعتی خلیات جسم میں آزادانہ طور پر حرکت کرتے ہیں اور مؤثر طریقے سے کام کرتے ہیں۔ ورزش کے دوران اور اس کے فوراً بعد جسم کا درجہ حرارت بڑھنے سے بیکٹیریا کی افزائش کو روکنے اور جسم کو انفیکشن سے بہتر طریقے سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ تناؤ کو کم کرنے کے لیے بھی بے حد مفید ہے جو جسم کی قوت مدافعت کی کمی کا باعث بنتا ہے۔ ورزش تناؤ کے ہارمونز کے اخراج کو کم کرتی ہے اور اس طرح مدافعتی نظام بہتر انداز میں کام کرتا ہے۔ تاہم بہت زیادہ شدید ورزش اس کے برعکس کام کر سکتی ہیں۔
ہر رنگ کے پھل اور سبزیاں کھائیں
بہتر مدافعتی نظام کے لیے جسم کو ہر طرح کے غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے جن میں وٹامنز، معدنیات، چکنائی، پروٹین وغیرہ شامل ہیں۔ وٹامن اے، بی 6، سی، ڈی، ای، بیٹا کیروٹین اور زنک قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کر فراہم کرتے ہیں۔ اس لیے مختلف رنگوں کے پھل اور سبزیوں کوہر روز غذا کا حصہ ضررو بنائیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس، فائٹو کیمیکلز اور پودوں پر مبنی غذائی اجزاء اس نظام کو صحت مند رکھنے میں معاون ثابت ہوگے۔
وٹامنز یا سپلیمنٹس لینے سے آپ کے جسم میں جو غذائیت کی کمی ہے اسے پورا کیا تو جاسکتا ہے لیکن جسم غذائی ذرائع سے حاصل کردہ وٹامنز اور غذائی اجزاء کوبہتر انداز میں جذب اور استعمال کرتا ہے۔
تمباکو نوشی سے گریز کریں
یہ بات درست ہے کہ تمباکو نوشی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، جس سے امراض قلب، پھیپھڑوں کے کینسر اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے تاہم یہ مدافعتی نظام خصوصاً جسم کے اینٹی باڈیز کو نقصان پہنچاتی ہے، جو جسم کی انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت میں کمی کا سبب بن سکتا ہے، نیز سگریٹ نوشی کرنے والوں کے لیے غیر تمباکو نوشی کرنے والوں کی نسبت طویل بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فاسٹ فوڈ سے قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے، تحقیق
مثبت رویہ رکھیں
مدافعتی نظام کا آپ کے تناؤ کی سطح سے گہرا تعلق ہے۔ تناؤ آپ کی قوت مدافعت کو کم کر سکتا ہے، جس سے آپ انفیکشنز کا سامنا کر سکتے ہیں- جب آپ تناؤ میں ہوتے ہیں تو جسم کا اس تناؤ کے ردعمل میں ایڈرینالین اور کورٹیسول کی سطح، اور دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ اگر یہ دباؤ مستقل رہے تو ایسی صورت میں، جسم کو مسلسل کورٹیسول اور دیگر تناؤ کے ہارمونز کی زیادتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے صحت کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں لہذا غصہ کے یا تناؤ کے وقت مثبت رویہ رکھیں۔
پانی کا زیادہ استعمال کریں
ہائیڈریٹ رہنا جسم کے تمام اعضاء کے لیے بے حد ضروری ہے جب جسم میں پانی کی کمی ہوگی تو یہ افعال متاثر ہوں گے اس طرح جسم میں نمک اور چینی کے درمیان عدم توازن پیدا ہوگا۔
اس کے علاوہ پانی قدرتی طور پر جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ لہذا پانی پینا جسم میں زہریلے مادوں کو بننے اور آپ کے مدافعتی نظام پر منفی اثرات کو روک سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
