
گھٹنوں میں ظاہر ہونے والی یہ علامات کس بیماری کی نشاندہی کرتی ہیں
صحت اور تندرستی کے لیے جسم کے تمام افعال کو بہترانداز میں انجام دینا نہایت ضروری ہے اگر ان میں سے کوئی ایک بھی بیمار ہوجائے تو جسم کا پورانظام متاثرہوتا ہے ان ہی میں پیر بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دماغ کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو یہ ورزشیں آزمائیں
پیروں کو چلنے پھرنے کے قابل بنانے میں گھٹنے سب سے اہم کام انجام دیتے ہیں۔ تاہم عمر بڑھنے کے ساتھ یہ کمزور ہونے لگتے ہیں جبکہ گھٹنے میں موجود دو ہڈیوں کے درمیان فاصلہ بڑھنے یا کم ہونے کی وجہ درد اور سوجن جیسے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
ایک صحت مند گھٹنا آرٹیکولر کارٹلیج، اور ایک پھسلنے والے ٹشو کی وجہ سے آسانی سے مڑتا اور سیدھا ہوجاتا ہے۔ یہ مادہ ٹانگوں کی ہڈیوں کے کناروں کی حفاظت کرتا ہے انہیں ڈھانپتا ہے اور کشن کا کام کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کارٹلیج مکمل طور پر ختم ہو جائے تو ہڈی ہڈی کے ساتھ رگڑکھانے لگتی ہے۔ کارٹلیج کے نقصان کی تلافی کے لیے، ہڈیاں باہر کی طرف پھیلنا شروع کر سکتی ہیں اس طرح شدید درد ہونے لگتا ہے اوردوڑنا، اچھالنا، پہاڑیوں پر ٹہلنا اور گھٹنوں کو جھکا کر دیر تک بیٹھنا جیسی سرگرمیاں اس میں مزید بگاڑ کا سبب بنتی ہیں۔
کمزور گھٹنوں کی یہ چھ علامات جس کے لیے فوری علاج کی ضرورت ہے
شدید درد
گھٹنے کے جوڑوں کا درد شدید ہو سکتا ہے اور یہ چند دنوں سے لے کر دائمی صورت اختیار کرسکتا ہے جو سالوں تک جاری رہ سکتا ہے اگر آپ بھی اس طرح کا درد محسوس کر رہے ہیں تو فوری معالج سے رابطہ کریں تاکہ بروقت تشخیص کے بعد علاج تجویز کیا جاسکے۔
سختی
گھٹنے کے اندر چوٹ زیادہ بوجھ اٹھانے سے ایک طرح کا سیال جمع ہوجاتا ہے جو سوجن کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ یہ درد کے ساتھ ساتھ پٹھوں کے کھچاؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے اس طرح آپ گھٹنےمیں چلنے پھرنے میں سختی کو محسوس کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چقندرکھائیں چہرے پر لگائیں، صحت کے ساتھ حسن بھی بڑھائیں
کریکنگ ساؤنڈ
تھوڑی دیر آرام کرنے کے بعد جب اٹھتے ہیں تو کرکری یا کرنچ کی آواز سننا کمزور گھٹنوں کی علامت ہے۔ اس طرح گھٹنے میں توازن نہیں رہتا اور اس میں آسانی سے فریکچر ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ گھنٹا جام ہوجاتا اور اسے حرکت دینا ممکن نہیں رہتا اس کے لیے فوری علاج کیا جائے تو بہتر ہے۔
کمزور مسلز
اگر آپ باقاعدگی سے مناسب جسمانی ورزش میں حصہ نہیں لیتے تو آپ کے پٹھے بغیر کسی علامات کے خراب ہونا شروع ہوسکتے گھٹنوں کو تادیر صحت مند رکھنے کے لیے اس کے اہم عضلات کا حرکت میں رہنا نہایت ضروری ہے۔
گھٹنے کو سیدھا نہیں کرسکنا
گھٹنوں کو سیدھا کرنے سے قاصر ہونا تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن اوسٹیو ارتھرائٹس سب سے عام ہے۔ جو لوگ نوعمری میں اپنے گھٹنوں پر دباؤ ڈالتے ہیں، جیسے میراتھونرز اور کھیلوں میں حصہ لینے والے افراد اس میں زیادہ مبتلا ہوسکتے ہیں۔
کمزور گھٹنا
اگر ماضی میں گھٹنے پر چوٹ لگی ہوتو ممکن ہے کہ بڑھتی عمر کے ساتھ درد اور پیچیدگیاں بڑھ سکتی ہیں ایسی صورت میں گھٹنے کا خاص خیال رکھیں اور بوقت ضرورت معالج سے رابطہ بھی کریں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News