
کیا آپ کے ہاتھوں اور پیروں بہت زیادہ پسینہ آتا ہے؟ تو آج اس کی وجہ بھی جان لیں
پسینہ آنا ایک صحت مند قدرتی عمل ہے جس کے نتیجے میں جسم سے نہ صرف زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں بلکہ پسینے کے غدود جسم کے قدرتی تھرمواسٹیٹ کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پسینے کے بارے میں چند دلچسپ حقائق جنہیں آپ نہیں جانتے
دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگوں کو زیادہ پسینہ آتاہے اور ان کے ہاتھ اور پیر اکثر گیلے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ اپنی صفائی کا خیال بھی رکھتے ہیں لیکن جسم سے آنے والی ناگوار مہک سے اکثر پریشان رہتے ہیں۔
یہاں یہ بات جان آپ کو حیرت ہوگی پسینے میں کوئی بو نہیں ہوتی یہ بو جسم میں موجود بیکٹریا سے آتی جو ایک قسم کی گیس کا اخراج کرتے ہیں اور یہ پسینے میں پائے جانے والے پروٹین اور امائینو ایسڈ کو غذا طور پر استعمال کرتے ہیں۔ آپ کو ان بیکٹیریا سے نجات حاصل کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا غذا بھی پسینے کی ناگوار مہک کا سبب بنتی ہے؟ مگر کیسے
ہاتھ پاؤں پسینے کی کیا وجہ ہے؟
پسینے کے غدود جسم کے قدرتی تھرمواسٹیٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، اس لیے جب جسم کا درجہ حرارت اچانک بڑھ جاتا ہے تو یہ غدود فعال ہو جاتے ہیں۔ جسم کا درجہ حرارت مختلف وجوہات کی وجہ سے اچانک بڑھ سکتا ہے، جیسے گرم اورمرطوب موسم، بھرپور ورزش، جذباتی دباؤ اور مرغن غذائیں کھانے سے بھی زیادہ پسینہ آسکتا ہے۔
گرم موسم، تناؤ اور پریشانی کے علاوہ بہت زیادہ پسینہ آنا مختلف وجوہات کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے جیسے مینوپاز، ہائپر تھائیرائیڈزم، ہائپوگلیسیمیا اورادویات جیسے کہ درد کش ادویات، اینٹی ڈپریسنٹس وغیرہ کا استعمال ضرورت سے زیادہ پسینے کا سبب بنتا ہے، جسے ہائپر ہائیڈروسیس بھی کہا جاتا ہے۔
پسینے والے ہاتھوں اور پیروں کا علاج کیسے کریں؟
بہت سے خوشبو والے اینٹی پرسپیرنٹ آسانی سے دستیاب ہیں جو پسینے کی ناگوار بو کو چھپا سکتے ہیں اور کچھ دنوں کے لیے ضرورت سے زیادہ پسینے کو کم کر سکتے ہیں۔ تاہم، طویل مدتی ریلیف کے لیے، ایلومینیم کلورائیڈ پر مشتمل مضبوط اینٹی پرسپیرنٹ کا استعمال زیادہ فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ پسینے سے بچنے کے لیے ہاتھوں اور پیروں کو حد درجہ کھلا رکھیں، اپنے پیروں کو دھونےکے بعد فوراً خشک کریں تاکہ بیکٹریا کی افزائش کو روکا جاسکے، جوتے پہنے سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے پیر اچھی طرح خشک ہیں۔ پیروں کے لیے ہمیشہ سوتی موزے استعمال کریں جس ے ہوا کا گزر ہوسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News