
آج ہم آپکو روزمرہ کی غذا میں شامل ہونے والی اُس عام چیز کے بارے میں بتائیں گے جو ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بن رہی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری کردہ گلوبل ٹرانس فیٹ ایلیمینشن نامی رپورٹ کے مطابق کھانا پکانے والے تیل کی تیاری کے لیے استعمال کی جانے والی مصنوعی چکنائی کے باعث ہر سال 5 لاکھ افراد قبل از وقت ہلاک ہوجاتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں 5 ارب کے قریب افراد کو اس طرح کی چکنائی سے تحفظ حاصل نہیں جس کے نتیجے میں ان میں امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر کی حکومتوں کو صنعتی طور پر تیار کی جانے والی چکنائی یا ٹرانس فیٹس پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 50 برس سے زائد افراد بہتر صحت کے لیے ان غذاؤں کا استعمال کریں
اس قسم کی چکنائی کھانے پکانے کے تیل، پیکج فوڈ اور بیکری کی مصنوعات میں پائی جاتی ہے جس سے خون کی شریانیں بلاک ہوجاتی ہیں۔
خیال رہے کہ ٹرانس فیٹس چکنائی کی ایسی قسم ہے جسے شیلف میں رکھی غذاؤں کے ذائقے اور مدت کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ مصنوعی چکنائی خون میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کو بڑھاتی ہے جس سے امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وٹامن اے کے لیے ان غذاؤں کا انتخاب کریں
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم کے مطابق ٹرانس فیٹس کا کوئی فائدہ نہیں جبکہ صحت کے لیے خطرات بہت زیادہ ہیں جس کے نتیجے میں طبی نظام پر مالی بوجھ بڑھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرانس فیٹس کی روک تھام سے طبی اخراجات میں کمی آئے گی جبکہ لوگوں کی صحت کو بھی فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرانس فیٹس ایسا زہریلا کیمیائی مادہ ہے جو موت کا باعث بنتا ہے اور اسے خوراک کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ٹرانس فیٹس کے نتیجے میں پاکستان سمیت 16 ممالک کے شہری سب سے زیادہ امراض قلب کے شکار ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کولیسٹرول کو اعتدال میں رکھنے کے لیے ان 7 غذاؤں کا استعمال کریں
ان 16 میں سے 9 ممالک میں ٹرانس فیٹس کی روک تھام کے لیے بہترین پالیسیاں موجود نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News