ایسڈ ریفلکس کی یہ 6 علامات جنہیں بہت کم لوگ جانتے ہیں
نظام انہضام جتنا بہتر ہوگا آپ اتنے ہی صحت مند اور توانا رہیں گے تاہم اگر کسی وجہ ہاضمہ اپنے افعال کو بہترانداز میں انجام نہ دے پائیں تو معدے میں گیس اورتیزابیت بڑھنے لگتی ہے جس سے کھانا پینا محال ہوجاتا ہے اس کیفیت کو ایسڈ ریفلکس کہاجاتا ہے۔
یہ مرض اس وقت جنم لیتا ہے جب مستقل مرغن اور غیر صحت بخش غذاؤں کا استعمال کیا جائے اس طرح معدے میں تیزابیت بڑھنے لگتی ہے پھر یہ ایسڈ معدے سے سینے پھرغذائی نالی تک تمام اعضاء کو متاثر کرتا ہے۔ یہ بہت ہی عام مرض ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مشغلہ آپ کو صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے؟ جانئے کس طرح
اگر آپ کو کبھی کبھار ایسڈ ریفلکس کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو اسے صرف گیسٹرو فیجیل ریفلکس جی ای آر کہا جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ ہفتے میں دو سے تین بار اس کا سامنا کرتے ہیں تو اس کی تشخیص گیسٹرو فیجیل ریفلوکس بیماری جی ای آر ڈی کے طور پرکی جاتی ہے۔
سینے کی جلن
ایسڈ ریفلکس اور سینے کی جلن کی اصطلاحات اکثر ایک دوسرے کے بدلے استعمال ہوتی ہیں، جو کہ غلط ہے۔ سینے کی جلن ایسڈ ریفلکس کی ایک عام علامت ہے، جس میں پیٹ میں تیزاب کی وجہ سے غذائی نالی میں جلن ہونے کے سبب سینے کے درمیان جلن محسوس کی جاسکتی ہے۔
جی ای آرڈی کی علامات اور وجوہات
امریکن گیسٹرو اینٹرولوجیکل ایسوسی ایشن (اے جی اے) کے مطابق بہت سی چیزیں آپ کے ایسڈ ریفلکس کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں، بشمول موٹاپا، حمل، سگریٹ نوشی، شراب نوشی، عمر اور کچھ ادویات، تاہم زیادہ تر لوگ یہ بات جانتے ہیں کون سی خاص غذائیں ایسڈ ریفلکس کا سبب بن سکتی ہیں۔ جیسے تلی ہوئی اور چکنائی سے بھر پورغذائیں، چاکلیٹ، ٹماٹر کی چٹنی، الکحل، کافی، کاربونیٹیڈ مشروبات اور سرکہ۔
اس مرض کی سب سے عام علامات میں اپھارہ اور گیس شامل ہے لیکن کچھ ایسی بھی علامات ہیں جو اتنی عام تو نہیں ہیں لیکن وہ بھی اس مرض سے وابستہ ہیں جو یہاں بتائی جارہی ہیں۔
بہت سا لعاب
ماہرین کے مطابق اگر کھانے یا ناشتے کے بعد آپ کے منہ میں لعاب کی پیداوار بڑھ جائے تو یہ اکثر ایسڈ ریفلکس کی ایک علامت ہے۔ اسی طرح قے کرنے سے پہلے بھی آپ کے منہ میں پانی آنے لگتا ہے، جب آپ کے گلے میں جلن محسوس کرتے ہیں۔
سانس لینے میں دشواری
اگر آپ کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر اگر یہ رات کے وقت ہوتا ہے تو اس کی وجہ بھی ایسڈ ریفلکس ہے۔
کھانا دوبارہ حلق تک آنا
یہ بھی ریفلکس کی ایک اور علامت ہے جس میں کھانا کھانے کے چند بعد ایسا لگتا ہے یہ حلق میں واپس آرہا ہے۔
منہ کا ذائقہ کڑوا ہونا
امریکن جرنل آف میڈیسن میں میو کلینک کی تحقیق کے مطابق، پیٹ کے جوس یا سیال جو آپ کے غذائی نالی میں زبردستی داخل ہوتے ہیں وہ آپ کے گلے کے پچھلے حصے میں کھٹا یا تیزابی ذائقہ بھی چھوڑ سکتے ہیں۔ اگر ایسا لگتا ہے کہ کھانے سے آپ کے منہ میں کڑوا ذائقہ پیدا ہوتا ہے، تو ایسڈ ریفلوکس کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈکاریں آنا
بہت زیادہ ڈکاریں آنا اور ساتھ ہی کھانا نگلنے میں تکیلف محسوس ہونا بھی اس مرض ایک عام علامت ہے۔
متلی ہونا
تیزابیت کی ایک اور علامت میں متلی ہونا بھی شامل ہے۔
اگرچہ ایسڈ ریفلکس خطرناک مرض نہیں ہے تاہم اس کی کچھ علامات اس بات کی نشاندہی کر سکتی ہیں کہ اس مرض نے اب دائمی صورت اختیار کر لی ہے جس سے پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ایسی صورت میں کسی ماہر معالج سے رابطہ کریں تاکہ بروقت علاج تجویز کیا جاسکے ساتھ مرغن اور غیر صحت بخش غذاؤں سے مکمل پرہیز کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
