
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ درمیانی عمر میں پیٹ نکلنے کا کونسا بڑا نقصان ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق درمیانی عمر میں توند نکل آنے سے بڑھاپے میں جسمانی تنزلی کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
جی ہاں، یہ بات ناروے میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے، اس تحقیق کے لئے ماہرین نے 45 سال یا اس سے زائد عمر کے ساڑھے 4 ہزار افراد کو شامل کیا اور ان کی جسمانی صحت کا جائزہ 2 دہائیوں تک لیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن افراد کی توند درمیانی عمر میں نکل آتی ہے وہ بڑھاپے میں جسمانی اعتبار سے زیادہ کمزور ہوجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائٹنگ کے بغیر جسمانی وزن میں کمی لانے والے آسان ترین طریقے
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد کے ہاتھوں کی گرفت کمزور ہوجاتی ہے، چلنے کی رفتار گھٹ جاتی ہے، تھکاوٹ کا احساس بڑھ جاتا ہے، جسمانی وزن میں بغیر کوشش کے کمی آتی ہے جبکہ جسمانی سرگرمیوں کی شرح کم ہو جاتی ہے۔
اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ درمیانی عمر میں موٹاپے کے شکار افراد میں عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی تنزلی کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں ڈھائی گنا زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے کہا کہ موٹاپے سے چربی کے خلیات میں ورم بڑھ جاتا ہے جس سے مسلز کو نقصان پہنچاتا ہے جس کے باعث مسلز کی مضبوطی اور افعال گھٹ جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ بھی وزن کم کرنا چاہتے ہیں؟ آسان ورزش جانیں
ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ مجموعی وزن کو مستحکم رکھنے کے ساتھ ساتھ پیٹ کو نکلنے سے روکنے کی بھی کوشش کی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ اس تحقیق کے نتائج جرنل بی ایم جے اوپن میں شائع ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News