
مچھلی کھانا نقصان دہ ہے؟ نئی تحقیق نے سب کو چونکا دیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ سال میں میٹھے پانی کی ایک مچھلی کھانا اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ ایک ماہ تک ’فار ایور کیمیکلز‘ سے آلودہ پانی پینا۔
حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق کے دوران محققین نے امریکا بھر سے میٹھے پانی کے ذخیروں سے پکڑی جانے والی مچھلیوں کے گوشت کے 500 نمونوں کا تجزیہ کیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ سال میں میٹھے پانی کی ایک مچھلی کھانا اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ ایک ماہ تک ’فار ایور کیمیکلز‘ سے آلودہ پانی پینا۔
یہ بھی پڑھیں: ان غذاؤں کے بارے میں جانتے ہیں جو کبھی خراب نہیں ہوتیں
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مچھلیوں میں پی ایف ایز کی اوسط مقدار 9500 نینو گرام فی کلوگرام تھی لیکن سُپیریئر، مشیگن، ہیورن جیسی بڑی جھیلوں سے پکڑی جانے والی مچھلیوں میں یہ مقدار بڑھ کر 11 ہزار 800 نینو گرام فی کلو گرام تک پہنچ گئی تھی۔
ان کیمیکلز سے آلودہ مچھلیوں کو کھانا ایک مہینے تک پی ایف ایز سے آلودہ پانی پینے کے برابر ہے۔
پی ایف ایز کی یہ مقدار کمرشلی طور پر پکڑ کر فروخت کی جانے والی مچھلیوں میں پائی جانے والی مقدار کی نسبت 280 گُنا زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صبح بیدار ہونے پر چاک و چوبند رہنا چاہتے ہیں تو ان تین باتوں کو مد نظر رکھیں، تحقیق
سینئر سائنسدان کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو میٹھے پانی کی مچھلی باقاعدگی کھاتے ہیں ان کے جسم میں خطرناک حد تک پی ایف ایز کی موجودگی کا خدشہ ہے اور یہ مرکبات کینسر اور دیگر صحت کے مسائل کو جنم دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News