Advertisement
Advertisement
Advertisement

تناؤ کی صورت میں جسم میں ظاہر ہونے والی ان علامات سے واقف ہیں؟

Now Reading:

تناؤ کی صورت میں جسم میں ظاہر ہونے والی ان علامات سے واقف ہیں؟
تناؤ

تناؤ کی صورت میں جسم میں ظاہر ہونے والی ان علامات سے واقف ہیں؟

صحت مند رہنے کے لیے جسم کے ساتھ  دماغ کی صحت نہایت اہمیت رکھتی ہے ذہنی تناؤ اور اضطرب اگر مستقل رہے تو جسم پر اس کے منفی اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں۔

تناؤ ایک طرح کی پریشانی، خوف اور بے چینی کا احساس ہے، بعض اوقات، دماغ تناؤ سے اتنا مغلوب ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں ذہنی صحت متاثر ہونے لگتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غصہ کی وجہ سے گھرمیں تناؤ کم کرنے کے لئے یہ طریقے آزمائیں

Advertisement

زیادہ تر لوگ تناؤ کی صورت میں بے چینی کا سامنا کرتے ہیں تاہم پریشان کن حالت سے وقفہ لینے اور ذہن سازی کی سرگرمیوں کی مشق آپ کی پریشانی کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ لیکن اگر اس کا تدارک نہ کیا جائے تو یہ دائمی صورت اختیارکرسکتا ہے۔

تناؤ کی صورت میں پریشانی صرف آپ کے ذہن کو ہی متاثرنہیں کرتی بلکہ یہ کئی جسمانی علامات کا سبب بھی بن سکتی ہیں جو یہاں پیش کی جارہی ہیں۔

جسم میں تناؤ

اضطراب کی صورت میں جسم جو ردعمل ظاہر کرتا ہے وہ لڑائی یا پرواز کا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں پٹھوں میں درد یا تناؤ بڑھنے لگتا ہے۔ پٹھوں کا یہ تناؤ  آپ کو خطرے سے فوراً دور کرنے کے لیے تیار کرسکتا ہے۔ تاہم، پٹھوں پر یہ دباؤ جسم میں درد، سر درد اور درد شقیقہ کا باعث بن سکتا ہے۔

Advertisement

بے چینی

پٹھوں کی اکڑن کی طرح، کچھ لوگوں کو بےچینی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو بہت سے پریشان کن رویوں کا باعث بن سکتا ہے جیسے بہت زیادہ ہاتھوں اور پیروں کو حرکت دینا۔

عام طور پر ورزش تناؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اگر آپ ورزش نہیں کرسکتے تو دن کا کچھ وقت گھر سے باہر گزاریں۔ تحقیق کے مطابق فطرت میں وقت گزارنا دماغی صحت کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

گھبراہٹ

اضطراب کے عارضے میں مبتلا افراد کو گھبراہٹ ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں تیز دل کی دھڑکن، شدید پسینہ آنا شامل ہے۔ جبکہ شدید گھبراہٹ کی صورت میں آپ کو سانس لینے میں دشواری محسوس ہو سکتی ہے دیگر علامات میں آپ کے جسم کے کچھ حصوں میں بے حسی یا جھنجھلاہٹ کا احساس، سینے میں درد اور ہلکا سا چکر آنا، زیادہ گرم محسوس ہونا یا سردی لگنا بھی پریشانی سے گھبراہٹ کے حملے کی علامت ہو سکتی ہے۔

Advertisement

ہاضمے کے مسائل

اضطراب کے دوران، جسم ایڈرینالین اور کورٹیسول ہارمونز جاری کرتا ہے، جو خطرے کا سامنا کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہ ہارمون دل کی دھڑکن اور سانس لینے میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔

Advertisement

تاہم، تناؤ یا اضطراب کی وجہ سے ان ہارمونز کا کثرت سے اخراج صحت پر طویل مدتی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ یہ آپ کے ہاضمے اور بلڈ شوگر پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ لوگ پیٹ میں درد، متلی، یا ہاضمہ کے مسائل کا تجربہ کر سکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
موبائل فون کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر