نیند کی ادویات ڈیمنشیا کے خطرے کو بڑھا دیتی ہیں، تحقیق
نیند کی کمی مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے لوگوں کی اکثریت نیند کو بہتر بنانے کے لیے مختلف ادویات کا استعمال کرتی ہیں تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو نیند کے لیے سلیپنگ پلس یا مختلف ادویات استعمال کرتے ہیں وہ مستقبل میں ڈیمنشیا میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
یہ بات درست ہے کہ صحت مند رہنے کے لیے بہترغذا، جسمانی سرگرمی اور پھرپورنیند انتہائی ضرروی ہے تاہم دنیا بھر میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے جو بے خوابی کے مرض میں مبتلا ہیں اور نیند کے لیے کئی طرح کی ادویات کا استعمال کرتے ہیں یہ ادویات نیند کے مسائل کا بہتر حل تو فراہم کرتی ہیں لیکن مضرصحت اثرات بھی رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا سماعت کے آلات ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں نیند کی ادویات کا استعمال علمی کمی اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا ہے۔
نیند کی ادویات اور دماغی صحت
2021 میں سلیپ میڈیسن میں شائع ہونے والے مطالعے میں 65 سال سے زائد عمر کے 6000 شرکاء کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ محققین نے ان شرکاء میں نیند کی ادویات کا طویل مدتی صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ کیا۔
نتائج کے مطابق مطالعہ کے شرکاء میں سے تقریباً 15 فیصد نے نیند کی دوائیوں کو معمول کے مطابق استعمال کیا، اور جو لوگ انہیں ہررات استعمال کرتے تھے ان میں مطالعہ کی مدت کے دوران ڈیمنشیا ہونے کا امکان 30 فیصد زیادہ موجود تھا۔
محققین نے تمام شرکاء کی عمر، جنس، ازدواجی حیثیت، تعلیم، یا دیگر حالات کو بھی مد نظر رکھتے ہوئے تجزیہ کیا جو ڈیمنشیا کے خطرے پر اثر انداز ہوسکتے تھے۔
اس تحقیق کے نتائج ان افراد کے لیے پریشان کن ہیں جو رات کوبہتر نیند کے لیے ان ادویات پر انحصار کرتے ہیں۔
یہ ادویات ڈیمنشیا کے خطرے کس طرح متاثر کرتی ہیں؟
مطالعہ کے مصنفین نے نیند لانے میں مددگار ادویات اور علمی کمی کے درمیان تعلق بتانے والے چند میکانزم کا تجزیہ پیش کیا۔
جاگنے کے اوقات کی نسبت نیند کے دوران دماغ میں موجودسیلولرفضلہ زیادہ بہتر انداز میں صاف ہوتا ہے جس کا مطلب ہے کہ نیند یا نیند کے معیار میں کسی قسم کی رکاوٹ سے یہ مادہ صاف ہونے بجائے دماغ میں جمع ہونے لگتا ہے۔
اگرچہ نیند کی ادویات تیزی سے سونے میں مددگار تو ثابت ہوسکتی ہیں لیکن ضروری نہیں کہ وہ بہتر نیند کے معیار کو یقینی بنائیں۔ کچھ دوائیں آپ کی نیند کی ساخت میں بھی خلل ڈال سکتی ہیں۔ جبکہ محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے بے خوابی ڈیمنشیا کی ایک بہت ہی ابتدائی علامت ہوجس کے بارے میں ابھی تک اتنی تحقیق نہیں کی گئی ہے۔
ادویات کے متبادل
نیند لانے میں مددگار ادویات اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کی وجہ کچھ بھی ہو لیکن نیند کے لیے متبادل ذرائع استعمال کر کے ڈیمنشیا سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ نیند لانے کے لیے اختیار کی جانے والی ہرحکمت عملی دماغ پر منفی اثر نہیں ڈالتی۔ غیر ہارمونل، زیادہ قدرتی اختیارات ضمنی اثرات کے بغیر نیند کے معیار کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ میگنیشیم گلیسینیٹ، جو میگنیشیم اور امینو ایسڈ گلائسین کو یکجا کرنا، نیند کے معیار اور نیند کی افادیت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
کوشش کریں کہ بے خوابی کے علاج کے لیے قدرتی اجزاء سے مدد لیں اور رات کی 8 سے 9 گھنٹے کی نیند کو یقینی بنائیں جبکہ نیند کی ادویات کا استعمال سب سے آخری حربے کی طور پر کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
