Advertisement
Advertisement
Advertisement

روزانہ انجام دی جانے والی 6 عادات جوبظاہر صحت مند لگتی ہیں لیکن اصل میں ہے نہیں

Now Reading:

روزانہ انجام دی جانے والی 6 عادات جوبظاہر صحت مند لگتی ہیں لیکن اصل میں ہے نہیں
صحت مند

روزانہ انجام دی جانے والی 6 عادات جوبظاہر صحت مند لگتی ہیں لیکن اصل میں ہے نہیں

ہرانسان کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ صحت مند رہے اور اس کے لیے نہ صرف اپنی غذا کا خیال رکھتا ہے بلکہ کچھ صحت مند عادات کو بھی اپناتا ہے تاکہ تندرست وتوانا رہا جاسکے۔

Advertisement

روزانہ کی بظاہرصحت مند عادات میں وافرمقدار میں پانی پینا، دانتوں میں فلاسنگ کرنا اور بہت زیادہ مقدار میں غذا لینا شامل ہیں تاہم ماہرین ان عادات کو اتنا صحت مند قرار نہیں دیتے جتنا کہ ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے تو پھر اس میں کیا غلط ہے۔ یہاں پر ان ہی عادات کے بارے میں بتایا جارہا ہے جو اتنی صحت مند نہیں ہے۔

روزانہ آٹھ 8 گلاس پانی پینا

یہ بات درست ہے کہ دن بھر میں 8 گلاس پانی پینا جسم کی بہتر صحت کے لیے نہایت ضروری ہے تاہم آٹھ بہ آٹھ کا اصول سخت سائنس نہیں ہے، لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ آپ اس مقدار سے کم پانی استعمال کریں۔

پانی کی ضرورت ہرایک میں مختلف ہوسکتی ہے اگر آپ دھوپ میں زیادہ وقت گزارتے ہیں یا ورزش کرتے ہیں توآپ کو آٹھ گلاس زیادہ پانی کی ضرورت ہوگی۔ اور اگرآپ کا کم گھر میں بیٹھنے کا ہے تو اس کے لیے اتنی ہی مقدار کافی ہے ساتھ ہی اگر پانی کے ساتھ دیگر مشروبات جیسے سبزچائے اور کافی کا استعمال کرتے ہیں یا دن میں پھلوں اور سبزیوں کو اپنی غذا کا حصہ بناتے ہیں تو پھر آپ ان سے بھی پانی کی مقدار حاصل کر سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کے لیے پلاسٹک کے بجائے ہمیشہ شیشے کی بوتل استعمال کریں تاکہ پلاسٹک کے مضر اثرات سے محفوظ رہا جاسکے جبکہ یہ  ماحولیاتی آلودگی کا بھی ایک بڑا سبب ہے۔

Advertisement

روزانہ فلاسنگ

ماہرین کا کہنا ہے کہ برش کرنے سے دانتوں کی پانچ میں سے صرف تین سطحیں صاف ہوتی ہیں، لہذا باقی دو کو صاف کرنے کے لیے فلاس کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

اگر آپ کے دانتوں کے درمیان کوئی زخم ہے تو فلاس کرنے کے نتیجے میں یہ مزید خراب ہوسکتا ہے اور یہ منہ کے دائمی انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے جو دل کی بیماری سے منسلک ہوتے ہیں تو دانتوں کے درمیان صفائی کے لیے فلاس کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہئے۔ برش کرنے سے پہلے دن میں کم از کم ایک بار فلاس کریں۔

ڈیٹوکس کرنا

ماہرین کا کہنا ہے لوگ اکثر اپنے جسم سے زہریلے مادوں کو صاف کرنے کے لیے ڈیٹوکس کرتے ہیں اور اس کے لیے مختلف اقسام کے ڈائٹ پلان استعمال کرتے ہیں تاہم ایک ہی غذا کا تواترسے استعمال جسم کے لیے نقصان کا باعث بنتا ہے۔

اس ایک وجہ تو یہ ہے کہ اس سے جسم کمزور ہوتا ہے اور دوسرا یہ کہ جسم خود ہی زہریلے مادوں کو خارج کردیتا ہے اس کے لیے کسی ڈائٹ پلان کی ضرورت نہیں ہے۔

Advertisement

اگر آپ واقعی جسم کو زہریلے مادوں سے پاک کرنا چاہتے ہیں تو مصنوعی پرزرویٹیو کے ساتھ پروسیسرڈ فوڈز سے پرہیز کریں، وافر مقدار میں پانی پئیں، روزانہ ورزش کریں، غذا میں سبزیوں کو استعمال کریں، مناسب نیند لیں، اور جسم کی چربی کو کنٹرول میں رکھیں کیونکہ عموماً چربی میں زہریلے کیمیکلز جمع ہوتے ہیں۔

کیلوریز کی گنتی

دن بھرغذا کھانے سے پہلے کیلوری کو نوٹ کرنا یا کیلوریز کو دیکھتے ہوئے غذا کا انتخاب کرنا  وزن میں کمی کے لیے ایک بنیادی حیثیت رکھتا ہے لیکن یہ اتنا کام نہیں کرتا جتنا اس کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ فوڈ کمپنیاں جو کیلوریز لیبل پر درج کرتی ہیں اصل میں اتنی ہوتی نہیں ہے۔

مختلف قسم کی کیلوریز میٹابولزم کو مختلف طریقوں سے متاثر کرتی ہیں۔اگرچہ یہ سمجھنا ایک اچھا خیال ہے کہ آپ ایک دن میں کتنا کھا رہے ہیں، لیکن اس کی سختی سے پابندی کرنا درست نہیں ہے۔ اس طرح آپ صحت بخش کھانوں کی درست کیلوریز کو حاصل نہیں کرسکتے۔

Advertisement
Advertisement

وزن کو باربار نوٹ کرنا

کچھ لوگ وزن بڑھنے کے حوالے بے حد محتاط ہوتے ہیں اور اسی لیے ہر کھانے کے بعد وزن چیک کرنے لگتے ہیں۔

ایک مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ روزانہ وزن دونوں صورتوں میں یعنی منفی اور مثبت انداز میں اثر انداز ہوسکتا ہے۔

منفی پہلو؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کے لیے بار بار وزن کرنا جنونی اور انتہائی غیر صحت مند ہو سکتا ہے بس یاد رکھیں کہ وزن آپ کو وہ سب کچھ نہیں بتاتا جو آپ کو اپنے جسم کے بارے میں جاننا چاہیے۔ پتلا ہونے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ آپ صحت مند نہیں اور بہت زیادہ چربی کا ہونا  ضروری نہیں ہے کہ یہ کوئی بیماری ہی ہو ۔

 کیلشیم سپلیمنٹ لینا

Advertisement

اگر آپ کو اپنی غذا سے مناسب کیلشیم نہیں مل رہا ہے، جو دل اور ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری غذائیت ہے، تو سپلیمنٹ لینے سے کسی قدر یہ کمی پوری ہوسکتی ہے۔ 50 سال سے زیادہ عمر کے مرد اور خواتین اور سبزیوں پر مشتمل غذا کھانے والے افراد کیلشیم لیتے وقت، جسم کی ہڈیوں میں کیلشیم جمع کرنے میں مدد  کے لیے وٹامن D3 اور وٹامن K2-7 کا سپلیمنٹ کا استعمال ضرور کریں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر