
کیا ہر دوا کو دودھ کے ساتھ لینا درست ہے؟
ماہرین صحت اکثر دوا کو دودھ کے ساتھ اور کچھ دواؤں کو پانی سے لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ کچھ دواؤں کو پانی کے ساتھ اور کچھ کو دودھ کے ساتھ لینے کا مشورہ کیوں دیا جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: دودھ کی مختلف اقسام صحت کے لیے مفید ہیں یا مضر؟ماہرین کیا کہتے ہیں
دواؤں کو دودھ کے ساتھ لینے کا مشورہ اس لیے دیا جاتا ہے کیونکہ خالی پیٹ دوا معدے کے لیے نقصان کا باعث بن سکتی ہے، اگر دودھ یا کوئی غذا کھائی تو غذا دوا کو جذب ہونے میں مدد دیتی ہے اور معدے کو تیزابیت سے بچاتی ہے۔
اس کے برعکس اینٹی بائیوٹکس کی ایک کلاس ایسی ہے جو دودھ کے ساتھ رد عمل ظاہر کرتی ہے۔
کیلشیئم اور میگنیشیئم جیسی معدنیات جو دودھ میں پائی جاتی ہیں وہ ادویات یا اینٹی بائیوٹکس کو جسم میں جذب ہونے سے روکتی ہیں۔
اسی طرح کافی، چائے یا جوس میں بھی مختلف قسم کے مرکبات ہوتے ہیں، جیسے کافی میں کیفین، جو دوا کے جذب کو متاثر کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسم سرما کی بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو لوبان کا تیل استعمال کریں
اس لیے سب سے بہتر یہ ہے کہ دوا تازہ پانی کے ساتھ لی جائے کیونکہ پانی میں ایسے مرکبات نہیں ہوتے جو دوا کے جذب میں ہونے سے روکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News