
دنیا بھر میں جوان افراد میں ہارٹ اٹیک کی شرح میں اضافے کی وجوہات سامنے آ گئیں۔
ایک حالیہ طبی تحقیق کے مطابق 25 سے 44 سال کی عمر کے افراد میں کووڈ 19 کی وبا کے بعد سے ہارٹ اٹیک سے اموات کی شرح میں لگ بھگ 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور تمباکو نوشی کو دل کے متعدد امراض کا خطرہ بڑھانے والے عناصر تصور کیا جاتا ہے مگر طرز زندگی کی تبدیلیاں بھی اس حوالے سے اہم ہوتی ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جوان افراد میں امراض قلب کی شرح میں اضافے کے پیچھے ہمارا زندگی گزارنے کا انداز چھپا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دل کا دورہ پڑنے سے 1 ہفتہ پہلے ظاہر ہونے والی 4 خاموش علامات جو آپ کو ہر گز نظر انداز نہیں کرنی چاہئیں
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سے 10 برسوں کے دوران امراض قلب سے متاثر جوان افراد کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حیران کن طور پر بیشتر مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول یا تمباکو نوشی جیسے خطرہ بڑھانے والے عناصر دریافت نہیں ہوئے۔
ماہرین نے کہا کہ 45 سال سے کم عمر زیادہ تر افراد کا ماننا ہے کہ انہیں امراض قلب کا خطرہ لاحق نہیں اور یہ رجحان ہارٹ اٹیک کی شرح میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اسی طرح دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں بھی امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیشتر افراد کی پسندیدہ وہ غذا جو ہارٹ اٹیک اور موٹاپے کا شکار بنا دیتی ہے
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کی عادت بھی دل کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دیگر متعدد طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News