بہار کی آمد، پولن الرجی، کیا کیا جائے؟
دنیا کی بڑی آبادی بہار کی آمد پر پولن الرجی کا سامناکرتی ہے یہ الرجی کی سب سے عام قسم ہے جو موسم بہارمیں مختلف پھولوں کے زردانہ یا زرگل کے ہوا میں پھیلنے کے نتیجے میں جنم لیتی ہے۔ یہ صحت کو کس طرح متاثر کرتی ہے جانتے ہیں۔
پولن ایک بہت ہی باریک پاؤڈر ہے جو درختوں ، پھولوں اور گھاس کو اسی کی قسم کے دوسرے پودوں کو اگانے کے لئے کھاد کا کام کرتا ہے جسے جرگ یا زرگل کہا جاتا ہے اور جب لوگ اس میں سانس لیتے ہیں تو وہ الرجی میں مبتلا ہوجاتے ہیں کچھ لوگوں میں اس کی علامت مختصروقت کے لیے ہوتی ہیں جبکہ اکثر میں یہ علامات سارا سال موجود رہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قدرتی اجزاء سے تیار جلد کی مصنوعات الرجی کا سبب بن سکتی ہے،تحقیق
جب پولن جسم میں داخل ہوتے ہیں تو جسم کا مدافعتی نظام انہیں کوئی وائرس سمجھ کرمختلف علامات کو ظاہر کرنا شروع کردیتا ہے۔ یہ علامات کسی بھی طرح کی ہو سکتی ہیں جیسے بہتی ناک، آنکھوں میں خارش چھینک کا آنا، آنکھوں سے پانی بہنا اور گلے کی خراش۔
اس الرجی کا سامنا کرنے سے قبل ہی اس کے لیے تیاری کرلی جائے اور معالج کے بتائے طریقے پر عمل کیا جائے تاہم اس کے لیے کچھ احتیاط تدابیر بھی ہیں جن پرعمل کر کے آپ اس سے بچ سکتے ہیں۔ بلا ضرورت گھر سے باہر جانے سے گریز کریں گھر سے باہر جانا مقصود بھی ہوتو ماسک کا استعمال کریں گھر کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں تاکہ گھر کے اندر کی فضا پولن سے محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: دودھ سے الرجی ہے، تو پھر کیا کھائیں اور کیا نہیں؟ جانئے ماہرین کیا مشورہ دیتے ہیں
جبکہ کچھ گھریلوعلاج بھی اس ضمن میں کافی کارآمد ثابت ہوتے ہیں جیسے ادرک والی چائے، دہی کا زیادہ استعمال کریں کیونکہ دہی میں موجود پروبائیوٹکس الرجی سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
