
امتحان کا تناؤ کم کرنے کے لیے ماہرین کے ان غذائی مشوروں پر عمل کریں
امتحان کسی بھی عمر میں دیا جائے یا کسی بھی کلاس کا ہو تناؤ کا سبب بنتا ہے اگر یہ تناؤ مستقل رہے تو صحت متاثر ہونے لگتی ہے۔
امتحان کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے پڑھائی اوردیگر کاموں کو وقت کے حساب سے ترتیب دیا جائے اور ذہن کو تمام پریشانیوں سے آزاد کر کے کھلے ذہن سے تیاری کی جائے۔ تاہم ماہرین اس تناؤ کو دور کرنے کے لیے کچھ نکات کو ذہن میں رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ طلباء کے لیے امتحان کا وقت ہمیشہ مشکل ترین وقت ہوتا ہے وہ ایسے پڑھتے ہیں جیسے انہوں نے پورا سال پڑھا ہی نہیں۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب زیادہ تر بچے تناؤ اور گھبراہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس غذا کا استعمال آپ کو امتحانات کے دوران اسٹریس سے بچا سکتا ہے، تحقیق
امتحانات کا مستقل تناؤ اور بے چینی بعض اوقات کچھ بچوں کی صحت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ لہذا، بچوں کے لیے مناسب طریقے سے غذا لینا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ امتحان کے دباؤ کو کنٹرول میں رکھنے اور ارتکاز کو بہتر بنانے کے لیے متوازن غذا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، ایک اچھی غذائیت سے بھرپورخوراک آپ کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔
غذا بچوں کو امتحانی تناؤ سے بچانے میں کس طرح مدد کرتی ہے؟
ایک تحقیق کے مطابق متوازن غذا کا استعمال آپ کی دماغی صحت پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ ماہر ڈائیٹشین کا کہنا ہے کہ کھانے کا استعمال چھوٹے بچوں کی ذہنی صلاحیت پر براہ راست اثر ڈالتا ہے۔
مثال کے طور پر، آئرن کی کمی ڈوپامائن کی ترسیل میں خلل ڈال سکتی ہے، جو ابتدائی مرحلے میں ان کی ذہانت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ بہت سے معدنیات اور وٹامنز ہیں جو بچوں کی علمی صلاحیت اور ذہنی توجہ کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں جن میں وٹامن ای، تھامین، وٹامن بی، زنک اور آیوڈین شامل ہیں۔
امتحانی تناؤ کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے غذائی تجاویز
کاربوہائیڈریٹس
تمام کاربوہائیڈریٹ صحت کے لیے مضر نہیں ہیں، لہذا، غذا میں کچھ صحت بخش کاربوہائیڈریٹس کے استعمال کو یقینی بنائیں، بشمول سارا اناج جیسے کہ ہول گرین بریڈ، براؤن رائس اور گندم، کیونکہ ان سب میں گلوکوز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اسی طرح شکر قندی، کدو اور لوکی میں بھی نشاستہ موجود ہوتا ہے جنہیں طالب علم اپنے روزانہ کاربوہائیڈریٹ کے حصول کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
سبزیاں زیادہ کھائیں
سبزیاں کئی صحت بخش غذائی اجزاء سے بھری ہوتی ہیں جو آپ کو ایک سے زیادہ طریقوں سے فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔ لہذا، ماہر غذائیت بچوں پر زوردیتے ہیں کہ وہ اپنی خوراک میں ہر قسم کی سبزیوں کو شامل کریں۔ تاہم، آپ کو آلو کے علاوہ زیادہ نشاستہ دار سبزیاں شامل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ
کیا آپ جانتے ہیں کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ آپ کی دماغی صحت کو بہتر بنانے اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں مددفراہم کرتا ہے۔، بچوں کو ہفتے میں کم از کم دو بار اومیگا تھری سے بھرپورغذاؤں کو کھانا نہایت ضروری ہے، کیونکہ سمندری غذا اور مچھلی جیسے اومیگا تھری سے بھرپور غذائیں دماغ کا 8 فیصد حصہ بناتی ہیں۔
دہی
دہی ایک نہایت صحت سے بھر پور غذا ہے اسی لیے ماہر غذائیت اسے امتحان کے دنوں میں غذا میں شامل رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
دہی آنتوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ امتحانات کے دنوں میں ضروری ہے کہ ایسی غذائیں کھائیں جو آپ کو پیٹ کے امراض سے بچنے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کریں۔
دہی ایک پروبائیوٹک ہے جو پیٹ میں اچھے بیکٹیریا کو فروغ دیتا ہے جبکہ سیرٹونن کے بہاؤ کو بھی متحرک کرتا ہے، یہ ایک خوشگوار ہارمون ہے جس کے نتیجے میں تناؤ کو منظم کیا جاتا ہے۔ ماہر غذائیت طلباء کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ امتحانات سے پہلے دہی میں چینی ملا کر ضرور استعمال کریں۔
توازن برقرار رکھیں
اگرچہ کاربوہائیڈریٹ کو ہمیشہ برا سمجھاجاتا ہے تاہم ماہرغذائیت کا کہنا ہے کہ امینو ایسڈز کے ساتھ کاربوہائیڈریٹ بچوں کی بیداری، استدلال اور فہم کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، متوازن غذا کھانے سے طلباء کی علمی اور فکری کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے، خاص طور پر جب امتحانات قریب ہوں۔
طلباء کو اپنے کھانے میں سبزیوں کی کم از کم آدھی پلیٹ، کاربوہائیڈریٹ کی ایک چوتھائی پلیٹ اور پروٹین کی مناسب مقدار شامل کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News