Advertisement
Advertisement
Advertisement

کپڑوں کو دھوئے بغیر کتنی بار پہنا جاسکتا ہے؟ ماہرین نے کیا اہم انکشاف

Now Reading:

کپڑوں کو دھوئے بغیر کتنی بار پہنا جاسکتا ہے؟ ماہرین نے کیا اہم انکشاف
کپڑوں

کپڑوں کو دھوئے بغیر کتنی بار پہنا جاسکتا ہے؟ ماہرین نے کیا اہم انکشاف

صحت مند رہنے کے لیے جسم کی صفائی کے ساتھ کپڑوں کی صفائی کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے، اگر کپڑے میلے نہ بھی ہو تو کیا انہیں دوبارہ بغیردھوئے پہنا جاسکتا ہےِ؟ ماہرین اس ضمن میں مختلف رائے رکھتے ہیں۔

Advertisement

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاجامے یا دیگر کپڑوں کے دھونے کے لیے ذاتی پہلوؤں کو دیکھنا نہایت ضروری ہے کہ جیسے آپ کو کتنا پسینہ آتا اور طرز زندگی کس طرح کا ہے۔

نیو یارک سٹی میں میموریل سلوان کیٹرنگ کینسر سنٹر میں ڈرمیٹولوجسٹ میں شرکت کرنے والے اسسٹنٹ اور امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی کے فیلو ڈاکٹر انتھونی روسی کا کہنا ہے کہ لباس کی حفظان صحت کے بارے میں زیادہ تر عقائد معاشرتی اور ثقافتی ہیں کچھ لوگ زیادہ صفائی پسند ہوتے کچھ کم۔

ویسٹ منسٹر یونیورسٹی میں میڈیکل مائکرو بایولوجی کے سینئر لیکچرر منال محمد کہتے ہیں کہ ایک ہی کپڑے کو دوبارہ پہننا خاص طور پر لگاتار ایسا کسی حد تک ان فیصلوں کی تھکاوٹ سے بچنے سے منسلک ہے جو دن آغاز پر لباس کے انتخاب کے لیے کرتے ہیں، لہذا ایک ہی کپڑے پہننے سے ہرصبح فیصلہ کرنے کا دباؤکم ہوتا ہے۔

جہاں تک بات کپڑے دھونے کی ہے توانہیں بہت کم دھونا جلد کے مسائل یا انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے، اور انہیں زیادہ  دھونا کپڑوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مؤخر الذکر غیر ضروری لانڈری اور وسائل کے استعمال کا نتیجہ بھی بن سکتا ہے۔

یہاں ماہرین کی جانب سے کچھ رہنما اصول پیش کئے جارہے ہیں جو آپ کو اس بات کا تعین کرنے میں مدد دے سکتے ہیں کہ کپڑے کو دھوئے بغیر کب دوبارہ پہنا جا سکتا ہے اور اسے کب دھونا چاہئے۔

Advertisement

آپ کو کون سے کپڑے دھوکر پہننے چاہئے

Advertisement

اس بات کے لیے کوئی سخت قاعدہ یا اصول نہیں ہے کہ آپ کتنی کپڑے دوبارہ پہن سکتے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ کپڑوں کی کچھ اقسام ایسی ہیں جنہیں ہر استعمال کے بعد دھونا چاہیے ان میں  زیر جامہ، موزے، ٹائٹس اور لیگنگس۔ محمد کا کہنا ہے کہ ایسے کپڑے جس میں داغ، پسینہ، بدبو یا نظر آنے والی گندگی ہوان کے لیے بھی یہی مشورہ دیا جاتا ہے۔

روسی کا کہنا ہے  اس قسم کے کپڑے جسم کے اس حصے پر ہوتے ہیں جس میں بہت سارے قدرتی بیکٹیریا ہوتے ہیں جیسے کہ مائکرو بایوم اور دیگر بیکٹیریا۔ روزمرہ کی سرگرمیوں کے دوارن پسینہ آتا ہے یہ نمی اور ماحول بیکٹیریا کی افزائش میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ بیکٹیریا کی زیادتی انفیکشن، فنگس اور جلد کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ اس لیے ان کپڑوں کو دھوئے بغیر پہننا صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔

جرابوں کو دھوئے بغیر دوبار اس لیے نہیں پہننی چاہئیں کیونکہ پاؤں اور انگلیوں پر فنگل انفیکشن بہت زیادہ ہوتے ہیں یہ جراثیم جرابوں کے ذریعے آپ کے پیروں انفیکش کو مزید بڑھا سکتے ہیں اس لیے ہمیشہ انہیں دھوکر پیننا چاہئے۔

وہ کپڑے جو آپ دوبارہ پہن سکتے ہیں

پاجامے، بیرونی لباس، جینز اور دیگر کپڑوں کے لیے، آپ انہیں کتنی بار بغیر دھوئے پہن سکتے ہیں، انہی اصولوں پر مبنی ہے جو انڈر گارمنٹس کے لیے ہے۔

روسی کا کہنا ہے کہ جہاں تک آپ کی پینٹ اور قمیضوں کا تعلق ہے اس کا انحصار اس بات ہر ہے کہ آپ کو کتنا پسینہ آتا ہے۔ بہت سے لوگ انڈر شرٹ پہنتے ہیں توانڈر شرٹ کو دھونا ضروری ہے باہر والی شرٹ کو نہیں۔

Advertisement

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ عام طور پر سونے سے پہلے نہاتے ہیں تو ایسی صورت میں پسینہ کم آتا ہے تو رات کے ان کپڑوں کو بغیر دھوئے ایک ہفتے تک پہن سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ یہ عمل نہیں کرتے تو انہیں ہر بار دھوکر استعمال کریں۔

بیرونی لباس جیسے کوٹ یا جیکٹس کو عام طور پر مہینے میں ایک سے زیادہ بار دھونے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ چونکہ یہ آپ کی جلد سے مس نہیں ہوتے۔

جینز کے لیے کہاجاتا ہے کہ اگر یہ پسینے والی اور گندی نہیں ہے تو اسے بغیر دھوئے پہنا جاسکتا ہے۔ تاہم محمد نے جینز کو مہینے میں ایک بار دھونے کو بہتر قرار دیا ہے لیکن اس کا انحصار بھی آپ کے طرز زندگی اور ماحول پرہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سرجری کے بغیر گھٹنے کے درد کا آسان علاج دریافت
یہ عام سا مشروب اینٹی بایوٹکس کی افادیت کو کم کرسکتا ہے
پنجاب کی جیلوں میں قید سینکڑوں مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا انکشاف
پنجاب میں مون سون اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھیلنے لگے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر