Advertisement
Advertisement
Advertisement

دوران حمل نینوپلاسٹک کے ذرات غیر پیدائشی بچوں میں منتقل ہوسکتے ہیں، تحقیق

Now Reading:

دوران حمل نینوپلاسٹک کے ذرات غیر پیدائشی بچوں میں منتقل ہوسکتے ہیں، تحقیق
نینوپلاسٹک

دوران حمل نینوپلاسٹک کے ذرات غیر پیدائشی بچوں میں منتقل ہوسکتے ہیں، تحقیق

پلاسٹک کے نقصانات سے سب ہی واقف ہیں کیونکہ یہ انسانی صحت کو متاثر کر کے کئی امراض کا سبب بن رہا ہے، تاہم چوہوں پر کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق نینوپلاسٹک کے ذرات حاملہ چوہوں سے غیر پیدائشی چوہوں میں منتقل ہوسکتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق، نانوسکل پلاسٹک کے ذرات، جیسے غذا اور پانی موجود انتہائی باریک ذرات حاملہ چوہوں سے ان کی غیر پیدائشی اولاد میں نہ صرف منتقل ہوتے ہیں بلکہ جنین کی نشوونما کو متاثر کر سکتے ہیں۔

رٹگرز یونیورسٹی سکول آف پبلک ہیلتھ میں نینو سائنس اور ماحولیاتی بائیو انجینیئرنگ کے پروفیسر فلپ ڈیموکریٹوکا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ابھی بہت کچھ جاننا باقی ہے جس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم یہ تشویش ناک بات ضرور ہے۔

یہ مائیکرواسکوپک ذرات دنیا میں موجود اربوں ٹن پلاسٹک سے نکل کر آپ کی غذا اور ہوا میں گھل مل جاتے ہیں اس طرح ہفتے بھر میں ایک عام شخص ایک کریڈٹ کارڈ کے برابر پلاسٹک کے ذرات غذا اور پانی کی صورت میں جسم میں منتقل کرتا ہے۔

ایسے حاملہ جانور جنہیں لیبارٹری میں تحقیق کے لیے استعمال کیاجاتا ہے ان پر کی جانے والی سابقہ تحقیق کے مطابق پلاسٹک کا غذا میں شامل ہونا ان کی اولاد کو متعدد طریقوں سے نقصان پہنچاتا ہے، لیکن ان مطالعات میں اس بات کا تعین نہیں کیا گیا کہ آیا ماؤں نے یہ پلاسٹک اپنے بچوں کو رحم میں منتقل کیا ہے۔

نینو میٹریلز جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے لیے محققین نے پانچ حاملہ چوہوں کو خصوصی طور پر نشان زدہ نانوسکل پلاسٹک فراہم کیا۔ اس کے بعد جائزہ لیا تو پتا چلا کہ یہ نینو پلاسٹک ذرات نہ صرف ان کی نال بلکہ ان کی اولاد کے جگر، گردے، دل، پھیپھڑوں اور دماغوں میں بھی پھیلے ہوئے ہیں۔

Advertisement

یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ نانوسکل پولی اسٹیرین پلاسٹک کا استعمال حاملہ چوہوں کی آنتوں کی رکاوٹ، نال کی زچگی، جنین رکاوٹ، اور جنین کے تمام ٹشوز کو توڑ سکتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ مستقبل کے مطالعے میں اس بات کی تحقیقات کی جائے گی کہ یہ کس طرح مختلف قسم کے پلاسٹک خلیے کی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہیں، پلاسٹک کے ذرات کا سائز اس عمل کو کیسے متاثر کرتا ہے، اور پلاسٹک جنین کی نشوونما کو کس طرح نقصان پہنچاتا ہے۔

پلاسٹک کو ان کی کم قیمت اور ورسٹائل خصوصیات کی وجہ سے 1940 کی دہائی سے استعمال میں لایا گیا۔ پچھلے 60 سالوں میں پیدا ہونے والے 9 بلین میٹرک ٹن میں سے، 80 فیصد ماحول میں ختم ہوا، اور صرف 10 کو ری سائیکل کیا گیا۔

واضح رہے کہ پیٹرولیم پر مبنی پلاسٹک بایوڈیگریڈیبل نہیں ہوتے ہیں، لیکن موسم اور فوٹو آکسیڈیشن ان کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑے میں تبدیل کر دیتا ہے، یہ چھوٹے چھوٹے ٹکڑے، جنہیں مائیکرو نینو پلاسٹک کہا جاتا ہے، انسانی پھیپھڑوں، نال اور خون میں پائے جاتے ہیں، جو انسانی صحت کے خدشات کو بڑھاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں پلاسٹک کی بھرمار، سائنسدانوں نے نیا حل ڈھونڈ نکالکا

Advertisement

اس تحقیق میں شامل محققین کا کہنا ہے کہ وہ صحت عامہ کے محققین کے طور پر،  پالیسی سازوں کو مطلع کرنے اور تخفیف کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے اور اس طرح کی  آلودگی سے صحت کے خطرات کا جائزہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقصد یہ بھی ہے کہ پلاسٹک کے دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ کو بڑھایا جائے اور یہاں تک کہ انہیں بائیوڈیگریڈیبل، بائیو پولیمر پر مبنی پلاسٹک سے تبدیل کیا جائے۔

ایک نینو میٹر ایک میٹر کا ایک اربواں حصہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ ذرات بہت چھوٹے ہوتے ہیں جو نظر نہیں آتے، اور حاملہ جانورں میں ان کی اولاد کی نشوونما کو محدود کرتے ہوئے اور ان کے دماغ، جگر، مدافعتی نظام، اور میٹابولزم کی نشوونما کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حاملہ انسانوں میں بھی نانوسکل پلاسٹک کی مقدار ان کے بچوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرتی ہے، حالانکہ کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ پلاسٹک انسانی جنین کی نشوونما کو متاثر کرتا ہے۔۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
ٹیٹو کس مہلک مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے؟
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر