Advertisement
Advertisement
Advertisement

کاربوہائیڈریٹ کی کون سی قسم امراض قلب کا سبب بنتی ہے؟

Now Reading:

کاربوہائیڈریٹ کی کون سی قسم امراض قلب کا سبب بنتی ہے؟
کاربوہائیڈریٹ

کاربوہائیڈریٹ کی کون سی قسم امراض قلب کا سبب بنتی ہے؟

 ماہرین صحت مند رہنے کے لیے چینی کے کم استعمال کا مشورہ دیتے ہیں تاہم ایسے  افراد جو چینی کا زائد استعمال کرتے ہیں امرض قلب میں مبتلا ہوسکتے ہیں یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

اس تحقیق میں چینی کے لیے فری شوگر کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جسے اضافی شکر بھی کہاجاتا ہے اس سے مراد وہ شکر ہے جو غذاؤں میں پرسیسنگ کے دوران شامل کی جاتی ہیں، یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ چینی غذائیت سے خالی لیکن کیلوریز سے بھرپور کاربوہائیڈریٹ ہے۔

اس نئی تحقیق کے مطابق فری شوگر کا استعمال اس لمحے تو آپ کے لیے نقصان کا باعث نہیں بنتا جب آپ اسے استعمال کر رہے ہوتے ہیں تاہم  یہ آپ کے قلبی امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ کو بڑھا سکتا ہے۔

Advertisement

یہ بھی پڑھیں: اس اہم وٹامن کا استعمال امراض قلب سے تحفظ دیتا ہے

بی ایم سی میڈیسن جریدے میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق، سابقہ مطالعات کا جائزہ لیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ کا استعمال اور قلبی امراض کے درمیان روابط کا انحصار کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کے بجائے معیار پر ہوسکتا ہے۔ اس نظریہ کو جانچنے کے لیے، تازہ ترین تحقیق میں کے مصنفین نے 110000 سے زیادہ لوگوں کی خوراک اور صحت کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جنہوں نے یو بائیو بینک میں حصہ لیا یہ ایک ہمہ گیر مطالعہ ہے جس میں 2006 اور 2010 کے درمیان برطانیہ میں مقیم 503,000 سے زائد بالغوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا۔

اس مطالعے کے نتائج کے مطابق ایسی تمام غذائیں جن میں پروسسینگ کے دوران اضافی شکر شامل کی جاتی ہیں جیسے ٹیبل شوگر اور دیگر میٹھے کے طور پر،قدرتی شربت، شہد، پھلوں کے رس، سبزیوں کے رس، پیوری، پیسٹ اور اسی طرح کی مصنوعات میں پائے جاتی ہیں ان کا زائد استعمال امراض قلب میں مبتلا کر سکتا ہے۔ تاہم  ان میں ان میں قدرتی طور پر ڈیری یا  پورے پھلوں اور سبزیوں میں پائی جانے والی شکر شامل نہیں ہے۔

نئی تحقیق میں شامل لوگوں نے 24 گھنٹے کے آن لائن غذائی جائزوں میں حصہ لیا، ہر 24 گھنٹے کی مدت میں اپنے کھانے اور مشروبات کی مقدار کو متعدد بار لاگ ان کیا۔ نو سال سے زیادہ فالو اپ کے بعد، محققین نے پایا کہ کاربوہائیڈریٹ کی کل مقدار قلبی بیماری سے وابستہ نہیں تھی۔ لیکن جب انہوں نے تجزیہ کیا کہ کاربوہائیڈریٹس کی اقسام اور ذرائع کے لحاظ سے نتائج کس طرح مختلف ہوتے ہیں، تو انہوں نے پایا کہ شوگر کا زیادہ استعمال دل کی بیماری اور کمر کی جانب اضافی وزن  کے خطرے سے وابستہ ہے۔

Advertisement

کچھ شرکاء نے جتنی زیادہ فری شوگر کا استعمال کیا ان میں دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ اتنا ہی زیادہ تھا۔ فری شکر کی زیادہ مقدار کا تعلق ٹرائگلیسرائیڈز میں اضافے سے بھی تھا-

یہ ایک قسم کی چکنائی ہے جو مکھن، تیل اور دیگر چکنائیوں سے آتی ہے جسے لوگ غذا کے طور پر کھاتے ہیں، نیز اضافی کیلوریز جن کی ان کے جسموں کو فوری ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ ہائی ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح کو بڑھاتی ہے- دل کی بیماریوں جیسے کورونری آرٹری کی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

Advertisement

یہ مطالعہ غذائی کاربوہائیڈریٹس کے صحت پر اثرات کے بارے میں صحت عامہ پر ہونے والی بات چیت کے لیے ضروری معلومات فراہم کرتا ہے۔

فری شوگر جو پراسیس شدہ کھانوں میں پائی جاتی ہے جن میں غذائیت کم ہوتی ہے اور یہ ضرورت سے زیادہ کھانے اور زیادہ کیلوریز کا باعث بنتی ہے، جس کے نتیجے میں  وزن یا موٹاپا بڑھنے لگتا ہے جو دل کی بیماری کے لیے ایک بنیادی عوامل میں سے ایک ہے۔

ان کے نتائج کی بنیاد پر، مصنفین تجویز کرتے ہیں کہ فی شوگر کو غیر مفت شکروں سے تبدیل کریں جو قدرتی طور پر پورے پھلوں اور سبزیوں میں پائے جاتے ہیں تاکہ آپ کے قلبی امراض کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
ٹیٹو کس مہلک مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے؟
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنے لگی
سرجری کے بغیر دماغ کی اندرونی حصوں تک بہتر رسائی فراہم کرنے والا انوکھا ہیلمنٹ تیار
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر