جگر انسانی جسم کا اہم ترین عضو ہے جو فلٹر کا اہم کام انجام دیتا ہے۔
صرف یہی نہیں یہ جسم کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے 500 سے زیادہ افعال انجام دیتا ہے، یہ آپ کے مدافعتی نظام، میٹابولزم، نظام ہاضمہ اور جسم کے فاسد مادوں کے اخراج میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ہر ہفتے 150 منٹ تک معتدل ایروبک ورزشیں (تیز چہل قدمی، جاگنگ یا سوئمنگ وغیرہ) کرنے سے جگر کی چربی کی مقدار میں نمایاں کمی آتی ہے۔
اس تحقیق میں ماضی کی 14 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کرنے پر دریافت ہوا کہ ورزش کرنے کی عادت سے جگر پر چربی چڑھنے کے مرض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ان تحقیقی رپورٹس میں جگر کے اس عام عارضے کے شکار 551 افراد کو کنٹرول کلینیکل ٹرائلز کا حصہ بنایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جگر کے امراض میں مبتلا افراد اِن غذاؤں سے پرہیز کریں
محققین کا بنیادی مقصد ورزش اور جگر کی صحت کے درمیان تعلق کا جائزہ لینا تھا۔
جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔
جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈاکٹر جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے کے شکار افراد کے علاج کے لیے ورزش کو بھی تجویز کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لہسن کھانا جگر کیلئے کیسا ہے؟ ماہرین نے بتادیا
اس وقت جگر کی چربی کی مقدار میں کمی لانے کے لیے کوئی دوا یا مؤثر علاج موجود نہیں، مگر تحقیق سے ثابت ہوا کہ ورزش سے جگر کی چربی کی سطح بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزش کرنے والے مریضوں کی صحت میں بہتری کا امکان ساڑھے 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر ہفتے 150 منٹ تک تیز چہل قدمی سے جگر کی صحت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
واضح رہے کہ اس تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف Gastroenterology میں شائع ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی جگر کا وہ راز جو آپ کو حیران کر دے گا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
