
پوری دنیا میں ڈپریشن حیرت انگیز حد تک ایک عام بیماری بن چکا ہے۔
ڈپریشن ایک موڈ سے متعلقہ بیماری ہے اور یہ روز مرہ کے کام مثلا کھانا، پینا، سونا، جاگنا اور معاشرتی رویوں کو شدید طور پر متاثر کرتا ہے۔
ڈیپریشن کئی اقسام کا ہو سکتا ہے، کسی بھی قسم کے ڈیپریشن میں پیدا ہونے والی ناامیدی کی شدید لہر انسان کو تباہ کن حد تک متاثر کرتی ہے۔
زیادہ تر لوگ اپنے دل کی باتیں دل میں رکھتے ہیں اور دل ہی دل میں کڑھتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی سوچیں مزید الجھ کر ان کو ڈپریشن کا مریض بنا دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لوگ ڈپریشن کے شکار کیوں ہوتے ہیں؟ اہم وجہ سامنے آگئی
بعض افراد انتہائی حساس ہوتے ہیں اس لیے چھوٹی چھوٹی باتوں کو خود پرحاوی کرلیتے ہیں اور اپنا دھیان بٹانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ ایک ہی بات کو بار بار سوچتے چلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی ٹینشن بڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہماری کچھ عام عادات بھی ہیں جو ہمیں ڈپریشن کا شکار بنا دیتی ہیں۔
الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال
الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپریشن سے دور رہنے کے لئے یہ طریقے آزمائیں
اِن غذاؤں کے استعمال سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ اچھی غذا کے استعمال سے ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تنہا بہت زیادہ وقت گزارنا
بہت زیادہ اکیلے رہنے سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین کی جانب سے دوستوں اور گھر والوں سے مضبوط تعلقات قائم کرنے پر زور دیا جاتا ہے جس سے ڈپریشن کی علامات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
ڈیوائسز کا حد سے زیادہ استعمال
لوگوں کی زیادہ تر توجہ اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ٹیلی ویژن اور اسٹریمنگ سروسز پر مرکوز رہتی ہے اور وہ ایک سے زیادہ ڈیوائسز پر میڈیا مواد دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپریشن کو خاموش قاتل کیوں کہا جاتا ہے؟
ڈیوائسز پر بہت زیادہ وقت گزارنے سے ڈپریشن کی علامات اور سماجی انزائٹی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
منفی سوچ رکھنے والے افراد کے ساتھ وقت گزارنا
منفی خیالات رکھنے والے افراد کے ساتھ وقت گزارنے سے بھی ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس کے مقابلے میں مثبت سوچ اور خیالات رکھنے والے افراد کے ساتھ رہنے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
رات گئے تک جاگنا
جو افراد رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں منفی خیالات کا غلبہ زیادہ ہوتا ہے۔
اس کے نتیجے میں ان کے رویوں میں ایسی علامات نظر آتی ہیں جن کو ڈپریشن سے منسلک کیا جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں جلد سونے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا
دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جب آپ جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں تو دماغ کی جانب سے ایسے کیمیکلز خارج کیے جاتے ہیں جن سے ڈپریشن کا احساس گھٹ جاتا ہے جبکہ مزاج خوشگوار ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے ڈپریشن کی علامات زیادہ نمایاں ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News