Advertisement
Advertisement
Advertisement

وہ عادات جو آپ کو ڈپریشن کا شکار بنا سکتی ہیں؛ جانیے

Now Reading:

وہ عادات جو آپ کو ڈپریشن کا شکار بنا سکتی ہیں؛ جانیے

پوری دنیا میں ڈپریشن حیرت انگیز حد تک ایک عام بیماری بن چکا ہے۔

ڈپریشن ایک موڈ سے متعلقہ بیماری ہے اور یہ روز مرہ کے کام مثلا کھانا، پینا، سونا، جاگنا اور معاشرتی رویوں کو شدید طور پر متاثر کرتا ہے۔

ڈیپریشن کئی اقسام کا ہو سکتا ہے، کسی بھی قسم کے ڈیپریشن میں پیدا ہونے والی ناامیدی کی شدید لہر انسان کو تباہ کن حد تک متاثر کرتی ہے۔

زیادہ تر لوگ اپنے دل کی باتیں دل میں رکھتے ہیں اور دل ہی دل میں کڑھتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی سوچیں مزید الجھ کر ان کو ڈپریشن کا مریض بنا دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لوگ ڈپریشن کے شکار کیوں ہوتے ہیں؟ اہم وجہ سامنے آگئی

Advertisement

بعض افراد انتہائی حساس ہوتے ہیں اس لیے چھوٹی چھوٹی باتوں کو خود پرحاوی کرلیتے ہیں اور اپنا دھیان بٹانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ ایک ہی بات کو بار بار سوچتے چلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی ٹینشن بڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہماری کچھ عام عادات بھی ہیں جو ہمیں ڈپریشن کا شکار بنا دیتی ہیں۔

الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال

الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈپریشن سے دور رہنے کے لئے یہ طریقے آزمائیں

اِن غذاؤں کے استعمال سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ اچھی غذا کے استعمال سے ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

Advertisement

تنہا بہت زیادہ وقت گزارنا

بہت زیادہ اکیلے رہنے سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ماہرین کی جانب سے دوستوں اور گھر والوں سے مضبوط تعلقات قائم کرنے پر زور دیا جاتا ہے جس سے ڈپریشن کی علامات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔

ڈیوائسز کا حد سے زیادہ استعمال

لوگوں کی زیادہ تر توجہ اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ٹیلی ویژن اور اسٹریمنگ سروسز پر مرکوز رہتی ہے اور وہ ایک سے زیادہ ڈیوائسز پر میڈیا مواد دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈپریشن کو خاموش قاتل کیوں کہا جاتا ہے؟

Advertisement

ڈیوائسز پر بہت زیادہ وقت گزارنے سے ڈپریشن کی علامات اور سماجی انزائٹی کا خطرہ بڑھتا ہے۔

منفی سوچ رکھنے والے افراد کے ساتھ وقت گزارنا

منفی خیالات رکھنے والے افراد کے ساتھ وقت گزارنے سے بھی ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس کے مقابلے میں مثبت سوچ اور خیالات رکھنے والے افراد کے ساتھ رہنے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

رات گئے تک جاگنا

جو افراد رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں منفی خیالات کا غلبہ زیادہ ہوتا ہے۔

Advertisement

اس کے نتیجے میں ان کے رویوں میں ایسی علامات نظر آتی ہیں جن کو ڈپریشن سے منسلک کیا جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں جلد سونے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا

دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

جب آپ جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں تو دماغ کی جانب سے ایسے کیمیکلز خارج کیے جاتے ہیں جن سے ڈپریشن کا احساس گھٹ جاتا ہے جبکہ مزاج خوشگوار ہوتا ہے۔

اس کے مقابلے میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے ڈپریشن کی علامات زیادہ نمایاں ہو سکتی ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سرجری کے بغیر گھٹنے کے درد کا آسان علاج دریافت
یہ عام سا مشروب اینٹی بایوٹکس کی افادیت کو کم کرسکتا ہے
پنجاب کی جیلوں میں قید سینکڑوں مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا انکشاف
پنجاب میں مون سون اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھیلنے لگے
سندھ میں پولیو مہم کا آغاز، وفاقی وزیر صحت نے افتتاح کیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر