سبز چائے نقصان دہ بھی ہے؟ مگر کیسے
سبزچائے کو دنیا بھر میں انتہائی صحت سے بھرر مشروب تصورکیا جاتا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں یقیناً اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اس میں اینٹی آکسیڈینٹ کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے جو آپ کو فری ریڈیکل کے نقصان سے بچاکر خلیوں کو صحت مند رکھتی ہے۔ جبکہ یہ دماغی افعال کو بہتربنانے اور وزن کم کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتی یہی وجہ ہے کہ اسے سپر فوڈ کا درجہ حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سبز چائے پیتے وقت یہ غلطیاں ہرگز نہ کریں
جس طرح ہر چیزکی زیادتی بری ہوتی ہے بلکل اسی طرح سبز کا استعمال اگر اعتدال میں نہ ہوں تو صحت کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ سبز چائے کی زائد مقدار کس طرح صحت کو متاثر کرتی ہے جانتے ہیں۔
اسٹریس
سبز چائے کا اعتدال میں استعمال اضطراب اور تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے تاہم اس کا زائد استعمال نیند کی کمی اور اضطراب کا سبب بنتا ہے جس کے نتیجے میں آپ بے آرامی اور چڑاچڑاپن کا سامنا کرتے ہیں۔
جگر
ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سبز چائے کا زائد استعمال جگر کے لیے اچھا نہیں ہے۔
انیمیا
سبز چائے کا کثرت اسے استعمال خون میں غذا سے آئرن جذب کرنے کی صلاحیت میں خلل کا سبب بنتا ہے۔ اس طرح جسم میں آئرن کی کمی اور انیمیا کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔
سردرد
زائد مقدار میں سبز چائے پینے سے سر درد شدت اختیارکرسکتا ہے۔ تو ایسے افراد جو سر درد کا اکثر سامنا کرتے ہیں سبزچائے کا زائد مقدار میں استعمال اپنے معالج کے مشورے سے کریں۔
بلڈ پریشر
سبز چائے میں کیفین کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے اس لیے اس کا زیادہ استعمال دل کی ڈھڑکن کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔
ہاضمہ
سبز چائے میں موجود ٹیننس نامی مرکب معدے کے کچھ ٹشوز کے سکڑاؤ کا سبب بنتا ہے جس کے نتیجے میں متلی کے ساتھ معدے کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کن لوگوں میں سبز چائے کا استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے؟
نیند کے مسائل
سبز چائے میں کیفین موجود ہوتا ہے جو آپ کی پرسکون نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے، ایسے افراد جو بے خوابی کا سامنا کرتے ہیں سبز چائے پینے سے گریز کریں۔
اعتدال میں استعمال
سبز چائے بےحد افادیت کی حامل ہے تاہم اس کا اعتدال میں استعمال کسی بھی نقصان کا باعث نہیں بنتا۔ جبکہ دن بھر میں آٹھ کپ سے زائد استعمال غیر محفوظ اور نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
