
دمہ پھیپھڑوں کی ایک دائمی بیماری ہے جس کی وجہ سے سانس کی نالیاں تنگ ہو جاتی ہیں اور مریض کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس مرض کی وجہ سے پھیپھڑوں کی دو بڑی نالیاں سوزش کا شکار ہو جاتی ہیں جو سانس لینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
دمہ کے مریضوں کی زندگی کافی مشکل ہو جاتی ہے کیوں کہ ان کا سانس کسی بھی وقت اکھڑ سکتا ہے۔
دمہ کا شمار عام بیماریوں میں کیا جاتا ہے کیوں کہ یہ دنیا میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتا ہے۔
دمہ کا سامنا مختلف وجوہات کی بنیاد پر کرنا پڑ سکتا ہے، کبھی الرجی تو کبھی دیگر امراض کے باعث اس بیماری کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ کچھ لوگوں میں دمہ کا مرض موروثی بھی ہو سکتا ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق نیند دمہ کے مرض کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جی ہاں، ناقص نیند سے دمہ سے متاثر ہونے کا خطرہ دگنا بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اچھی نیند سے دمہ سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے یعنی اس بیماری کو خود سے دور رکھنا بہت آسان ہے اور اس مقصد کے لیے اچھی نیند کو یقینی بنائیں۔
اس تحقیق میں 34 سے 73 سال کی عمر کے 4 لاکھ 55 ہزار سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرکے نیند کی عادات اور دمہ کے خطرے کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔
تحقیق کے آغاز پر ان افراد سے نیند کی عادات کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں، جیسے وہ کتنے گھنٹے سوتے ہیں یا رات گئے تک جاگنے کے عادی تو نہیں، پھر ان افراد کا جائزہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک لیا گیا۔
ان افراد میں دمہ سے متاثر ہونے کے جینیاتی خطرات کا جائزہ بھی لیا گیا جس سے دریافت ہوا کہ ایک تہائی افراد میں دمہ سے متاثر ہونے کا جینیاتی خطرہ کافی زیادہ ہے۔
ایک دہائی کے عرصے میں 17 ہزار 836 افراد میں دمہ کی تشخیص ہوئی اور محققین نے دریافت کیا کہ نیند دمہ سے بچانے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق نیند کی کمی کے شکار افراد میں دمہ سے متاثر ہونے کا خطرہ 47 سے 55 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں اچھی نیند سے اس تکلیف دہ مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ 37 سے 44 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ جینیاتی طور پر آپ کو خطرہ ہو یا نہ ہو، دمہ سے بچنے کے لیے اچھی نیند ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اچھی نیند کے ساتھ دمہ کے 20 فیصد کیسز کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔
محققین کا مزید کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر ناقص نیند سے جسم میں ورم کا ردعمل ہوتا ہے جس سے دمہ کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News