
چھ گھنٹے سے کم نیند سے جسم پر کیا خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ ماہرین نے خبردار کردیا
سوشل میڈیا کے دور میں لوگوں کا رات دیر تک جاگنا ایک عام عادت بن چکی ہے جس کے باعث انکی نیند کا دورانیہ کم ہو گیا ہے لیکن وہ اس بات سے لاعلم ہیں کہ اس کے جسم پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چھ گھنٹے سے کم نیند سے انسان میں کئی مسائل جنم لیتے ہیں جیسے کہ ذہنی افعال کا متاثر ہونا، ڈپریشن کا خطرہ، موٹاپے کا خطرہ وغیرہ۔
6 گھنٹے سے کم نیند کے جسم پر مرتب اثرات کے بارے میں جان لیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھرے پیٹ کے ساتھ پرسکون نیند کے لیے کیا طریقہ اختیار کیا جائے
غنودگی سے حادثات کا خطرہ
ایک تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے باعث طاری ہونے والی غنودگی سے ہر سال ٹریفک حادثات میں ڈیڑھ سے 2 ہزار اموات ہوتی ہیں اور 25 سال سے کم عمر افراد میں یہ مسئلہ زیادہ عام ہے۔
ذہنی افعال کا متاثر ہونا
نیند کی کمی کے ذہنی افعال پر متعدد منفی اثرات مرتب کرتی ہے، جیسے توجہ مرکوز کرنے، ردعمل اور مسائل حل کرنے جیسی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں، جس سے کچھ بھی سیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
یہ پھی پڑھیں: یہ 4 مصالحے آپ کی نیند کو بہتر بنا سکتے ہیں
سنگین امراض کا خطرہ
نیند کی کمی کے نتیجے میں امراض قلب، ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی، ہائی بلڈ پریشر، فالج اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ڈپریشن کا خطرہ
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈپریشن یا انزائٹی کے مریض عموماً ہر رات 6 گھنٹے سے کم سونے کے عادی ہوتے ہیں۔
جلد بڑھاپا طاری ہونا
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ناکافی نیند سے جسم میں تناؤ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کا اخراج ہوتا ہے اور اس سے جِلد کی صحت متاثر ہوتی ہے۔
موٹاپے کا خطرہ
تحقیقی رپورٹس کے مطابق نیند کی کمی سے بھوک اور کھانے کی خواہش میں اضافہ ہوتا ہے جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ازدواجی رشتے متاثر
نیند کی کمی کے شکار مردوں اور خواتین میں چڑچڑے پن اور تھکاوٹ جیسے مسائل عام ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں ان کے اپنے شریک حیات سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
موت کا خطرہ بڑھتا ہے
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر رات 6 گھنٹے سے کم وقت سونے کے عادی افراد میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ دگنا بڑھ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیند نہیں آتی تو صرف 2 منٹ میں سونے کے لیے ان4 باتوں کو دھیان میں رکھیں
یادداشت کمزور ہونا
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کے دوران ہمارا دماغ یادوں کو ٹھوس انداز سے محفوظ کرتا ہے اور اس طرح طویل المعیاد یادیں تشکیل پاتی ہیں لیکن اگر آپ نیند ہی پوری نہیں لیتے تو اس سے یادداشت متاثر ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News