دوپہر میں زیادہ سونے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ جانیے
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ دوپہر میں زیادہ سونے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق دوپہر کو 30 منٹ سے زیادہ سونے کی عادت سے موٹاپے اور میٹابولک سینڈروم (بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کی سطح میں اضافے سمیت دیگر مسائل کا مجموعہ) کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو زیادہ وقت تک سونے والے افراد میں زیادہ جسمانی وزن، بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کی سطح میں اضافے جیسے مسائل نظر آتے ہیں جو خراب صحت کا عندیہ دیتے ہیں۔
اس تحقیق میں 3275 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان کی دوپہر کی نیند کے دورانیے سے جسم پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ 30 منٹ سے کم وقت سونے کے عادی افراد میں موٹاپے یا میٹابولک سینڈروم کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
اسی طرح 30 منٹ سے زیادہ وقت تک قیلولہ کرنے والے افراد کے جسمانی وزن میں اضافے کا امکان 2.1 فیصد بڑھ جاتا ہے جبکہ میٹابولک سینڈروم کا خطرہ 8.1 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو قیلولے کے فوائد کے لیے اس کے دورانیے پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوپہر کی نیند کا مختصر دورانیہ صحت کے لیے بہترین ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
