
ناشتہ نہ کرنے والوں کیلئے ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی
ماہرین نے ناشتہ نہ کرنے والوں کو خبردار کر دیا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2، انسولین کی مزاحمت اور موٹاپے جیسے مسائل کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اسی طرح فشار خون کے مسئلے کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
ناشتے نہ کرنے سے جسم فائبر اور وٹامنز سے محروم ہو سکتا ہے جس سے طویل المعیاد بنیادوں پر مختلف طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے سے معدے میں تیزابیت کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور سینے میں جلن کی شکایت ہوسکتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر طویل وقت تک معدے میں موجود تیزابی سیال کو غذا نہ ملے تو وہ اوپر کی جانب جاتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے سے دماغ کو مناسب مقدار میں ایندھن نہیں ملتا جس کے باعث دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ طویل وقت تک کچھ نہ کھانے سے سردرد اور سر چکرانے جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
دن کا آغاز ناشتے سے نہ کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بھوک کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔
رات کے کھانے کے بعد صبح ناشتہ نہ کرنے سے جسم اور دماغ گھنٹوں غذا سے محروم رہتے ہیں جس کے باعث نقصان دہ غذاؤں بالخصوص میٹھی اشیا کھانے کی خواہش بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
ناشتہ نہ کرنے سے جسم سے خلیات کے کچرے کی صفائی ہوتی ہے جس سے بڑھاپے کی جانب سفر سست ہو سکتا ہے۔ مگر ایسا اسی وقت ممکن ہے جب دن کے باقی حصے میں صحت کے لیے مفید غذاؤں کا استعمال کیا جائے۔
ہمارے دماغ کو رات بھر اپنے افعال کے لیے گلوکوز کی شکل میں ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے۔ تو صبح ہمارے جگر میں نشاستہ کی اس قسم کی کمی کا امکان بڑھتا ہے جو بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھتی ہے۔
اس کے باعث ایک ہارمون کورٹیسول کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے تاکہ بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد مل سکے۔
اگر ناشتہ نہ کرنا عادت بنا لیا جائے تو اس ہارمون کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث انسولین کی مزاحمت کے مسئلے کا سامنا ہو سکتا ہے، جس کے باعث دن بھر بھوک یا تھکاوٹ کا احساس ستاتا رہتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے سے قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ قوت مدافعت کو خلیات کی مناسب مقدار کے لیے غذا کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ بیماریوں سے لڑ سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News