
انڈا کھانے کا ایک اورحیرت انگیز فائدہ سامنے آگیا
انڈے کو ایک مکمل غذاکہا جاتا ہے اس میں پروٹین سمیت ایسے صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں جو آپ کی مجموعی صحت کوبرقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں انہیں ذہنی صحت بھی شامل ہے۔
پروٹین سے بھر غذا جیسے کھانا غصہ کو کم کر کے مزاج کو بہتر بنانے مددفراہم کرتی ہے واضح رہے کہ یہ بات حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
تحقیق کے مطابق انڈے کھانے سے انسان کے مزاج کو کنٹرول اور اس کے غصہ کرنے والے رویہ کو کم کیا جاسکتا ہے۔
جب انڈے کو غذا میں شامل کیا جاتا ہے تو جسم سیروٹونن بنانے کے لیے انڈوں کے اندر ایک مرکب استعمال کرتا ہے، واضح رہے کہ سیروٹونن وہ کیمیکل جو آپ کو خوشی کا احساس دلاتا ہے۔
محققین کا خیال ہے کہ انڈے میں موجود امینو ایسڈ ٹرپٹوفن اس کی کلید جو سیروٹونن کی پیداوار کو بڑھانے میں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اس مقصد کے لیے محققین نے 35 سے 55 سال کی عمر کے 168 ایسے افراد کو مطالعہ میں شامل کیا جنہیں کام کی طرف سے جارحیت کی مشاورت کے لیے بھیجا گیا تھا۔ ان کی خوراک کا موازنہ ایسے افراد سے کیا گیا جن کا حوالہ نہیں دیا گیا تھا۔
تحقیق میں شامل شرکاء نہ صرف کافی موٹے تھے بلکہ بہت ہی تند اور غصیلے تھے جب ان کی غذا میں انڈو ں کا شامل کیا گیا تو ان کی جارحیت میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
جبکہ اس بات کی تصدیق ایران کے تاجرش میں واقع شاہد بہشتی یونیورسٹی کے محققین نے یہ بھی کی ہے۔ انہوں نے بھی دریافت کیا کہ جو لوگ پروٹین سے بھر پور غذا جیسے انڈے کھاتے ہیں، ان میں جارحیت یا غصہ کرنے کا امکان کم ہوتا ہے۔
سیب، نارنگی، کھیرے اور ٹماٹر کھانے سے بھی اسی طرح کی مدد ملتی ہے جبکہ چاول، پاستا اور روٹی جارحیت کو بڑھاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈوں میں ٹرپٹوفان وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، اور یہ ٹریپٹوفن کے پلازما لیول پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس لیے دماغی سیروٹونن کی سطح کو متاثر کرتا ہے۔
’’اعلی معیار کی پروٹین، پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا جارحیت کے خلاف حفاظتی کردار ادا کر سکتی ہے ۔‘‘
غذائیت کے ماہر ڈاکٹر کیری رکسٹن، نیوٹریشن کمیونیکیشنز نے کہا کہ یہ تحقیق ’’اس بات کی وضاحت کر سکتی ہے کہ ہفتے میں چند بار انڈے کھانے سے مزاج کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے مطالعات میں صحت مند غذائی چربی، بی وٹامنز اور فائبر بھی پرسکون رویے میں مدد کر سکتے ہیں ۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News