تخم بالنگا سے صحت پر مرتب ہونے والے چند اثرات کے بارے میں جانیے
آج ہم آپکو تخم بالنگا سے صحت پر مرتب ہونے والے چند اثرات کے بارے میں بتائیں گے۔
تخم بالنگا کو عموماً پانی یا کسی مشروب میں ڈال کر پیا جاتا ہے۔
صحت کے لیے مفید منرلز کے حصول کا بہترین ذریعہ
ایک کھانے کے چمچ تخم بالنگا سے کیلشیئم کی روزانہ درکار مقدار کا 15 فیصد جبکہ آئرن اور میگنیشم کا 10، 10 فیصد حصہ مل جاتا ہے۔
کیلشیئم اور میگنیشم ہڈیوں کی صحت اور مسلز کے افعال کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں جبکہ آئرن خون کے سرخ خلیات کے لیے ضروری جز ہے۔
بیشتر افراد غذا کے ذریعے کیلشیئم اور میگنیشم کی مناسب مقدار جسم کا حصہ نہیں بنا پاتے تو تخم بالنگا سے ان کا حصول ممکن ہے۔
فائبر سے بھرپور
ایک کھانے کے چمچ تخم بالنگا میں 7 گرام فائبر موجود ہوتا ہے جو روزانہ درکار مقدار کے 25 فیصد حصے کے برابر ہے۔
فائبر ایسا غذائی جز ہے جو ہمارا جسم ہضم نہیں کر پاتا اور اسی وجہ سے یہ صحت کے لیے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
نظام ہاضمہ کے لیے مفید
فائبر نظام ہاضمہ کے لیے بھی بہت اہم ہوتا ہے اور اس کے استعمال سے قبض جیسے مسئلے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
تخم بالنگا میں فائبر کی ایک قسم pectin موجود ہوتی ہے جو معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی افزائش نسل کرتی ہے جس کے نتیجے میں نظام ہاضمہ کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔
پیٹ بھرنے کا احساس
pectin سے بھرپور غذا کے استعمال سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
بلڈ شوگر کنٹرول
ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریض ہر بار کھانے کےبعد پانی میں 3 سے 4 چمچ تخم بالنگا شامل کرکے ایک ماہ تک استعمال کریں تو بلڈ شوگر کی سطح میں 17 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔
تخم بالنگا میں موجود فائبر بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔
کولیسٹرول کی سطح میں بہتری
فائبر کی قسم pectin سے بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں کمی آسکتی ہے۔
روانہ 7 کھانے کے چمچ یا 30 گرام تخم بالنگا کا ایک ماہ تک استعمال کرنے سے بلڈ کولیسٹرول کی شرح میں 8 فیصد تک کمی آتی ہے۔
نباتاتی مرکبات سے بھرپور
تخم بالنگا میں نباتاتی مرکبات جیسے پولی فینولز اور فلیونوئڈز سمیت دیگر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
فلیونوئڈز اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جس سے خلیات کو تکسیدی تناؤ سے تحفظ ملتا ہے جبک ہ ورم کی سطح میں کمی آتی ہے۔
فلیونوئڈز کے استعمال سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کا حصول
تخم بالنگا کے ایک کھانے کے چمچ میں ڈھائی گرام اومیگا 3 فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں۔
ہمارے جسم کو alpha-linolenic acid کی ضرورت جسمانی توانائی کے لیے ہوتی ہے جب کہ یہ ایسڈز ورم کش بھی ہوتے ہیں جس سے دائمی امراض جیسے ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
