
خون میں کیفین کی مقدار جسم کی چربی اور ذیابیطس کے خطرے کو متاثر کر سکتی ہے
خون میں کیفین کی سطح جسم کی چربی کی مقدار کو کم کرنے میں مددفراہم کر سکتی ہے یہ ایک ایسا عنصر ہے جس کے نتیجے میں ٹائپ 2 ذیابیطس اور قلبی امراض کے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ بات حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے، جس کے مطابق کیفین کی سطح، BMI اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔
سویڈن میں کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ، برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی اور برطانیہ کے امپیریل کالج لندن کی تحقیقی ٹیم نے کہا کہ کیلوریز سے پاک کیفین والے مشروبات کو جسم میں چربی کی سطح کو کم کرنے والا ممکنہ ذریعہ کہا جاسکتا ہے۔
محققین نے مارچ میں شائع ہونے والے اپنے مقالے میں لکھا، کہ جینیاتی طور پر پیش گوئی کی گئی ہے کہ پلازما میں کیفین کی زیادہ تعداد کم BMI اور پورے جسم کی چربی کے ماس سے وابستہ ہے۔
اس مطالعہ میں تقریباً 10,000 سے کم لوگوں کا ڈیٹا شامل کیا گیا تھا جسے موجودہ جینیاتی ڈیٹا بیس سے اکٹھا کیا گیا تھا، جس میں کیفین کے ٹوٹنے کی رفتار سے منسلک ہونے والے مخصوص جینوں میں یا اس کے آس پاس کے تغیرات پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
اس تحقیق میں ایک ایسے جین کی سرگرمی کا جائزہ لیا گیا جسے اے ایچ آر کہتے ہیں جو کیفین کو زیادہ آہستہ سے توڑتے ہیں، جس سے یہ خون میں زیادہ دیر تک رہ سکتا ہے۔
اگرچہ کیفین کی سطح، BMI، اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کے درمیان ایک اہم ربط تھا، لیکن خون میں کیفین کی مقدار اور ایٹریل فیبریلیشن، ہارٹ فیلیئر، اور فالج سمیت قلبی امراض کے درمیان کوئی تعلق سامنے نہیں آیا۔
پچھلے مطالعات نے کیفین کی اعتدال پسند مقدار کو دل کی بہتر صحت اور کم BMI سے جوڑا ہے، اور نئی تحقیق اس بات کے مزید ثبوت فراہم کرتی ہے۔
تاہم کیفین کے حوالے سے یہ بھی ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ کیفین کے جسم پر اثرات تمام مثبت نہیں ہیں۔
محققین نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ اس قلیل مدتی ٹرائلز سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کیفین کے استعمال کے نتیجے میں وزن اور چربی میں کمی واقع ہوتی ہے، لیکن کیفین کے استعمال کے طویل مدتی اثرات معلوم نہیں ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News