کیا آیوڈین کی کمی کے ساتھ اس کی زیادتی بھی امراض کو جنم دیتی ہے؟
آیوڈین ایک ضروری غذائیت ہے جو جسم میں تھائروکسین کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردارادا کرتا ہے یہ ہارمون تھائی رائیڈ گلینڈ سے خارج ہوتاہے۔ تھائروکسین جسم کے تقریباً سارے نظاموں کے افعال کی بہتر انجام دہی کے لیے ایک اہم ترین جز تصور کیا جاتا ہے۔
قلبی صحت ہو یا نظام ہاضمہ، میٹابولزم کی کارکردگی ہویا نشوونما تھائروکسین سب ہی کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جسم میں تھائروکسین سطح کو برقرار رکھنے کے لئے آیوڈین کی مناسب سطح کو برقراررکھنا نہایت ضروری ہے تاکہ آپ صحت مند رہ سکیں۔
واضح رہے کہ جسم میں اعصابی نظام کی نشوونما تھائروکسین پر منحصرہوتی ہے۔ اگر کسی وجہ جسم میں آیوڈین کی کمی ہوجائے تو جسم میں کئی طرح کے امرض جنم لینے لگتے ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دوران حمل، دودھ پلانے کے دوران اور بچپن میں آیوڈین کی مناسب مقدار کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں آنے والی نسلوں کو ذہنی پسماندگی سے بچایا جاسکے۔
آئوڈین کی کمی تھائی رائڈ گلینڈ کے بڑھنے کا سبب بنتی ہے جسے گوئٹریا گلہڑ کہاجاتا ہے۔
اس بیماری کی علامات میں گردن میں سوجن آنے ساتھ بالوں کا گرنا، خشک جلد اور تھکاوٹ شامل ہے تاہم ادویات سے اس کا علاج تجویز کیا جاتا ہے تاہم بیماری کی شدت کی صورت میں سرجری بھی کی جاتی ہے۔
یہ بات انتہائی اہمیت کی حال ہے کہ جس طرح اس کی کمی کئی امرض کو جنم دیتی ہے اسی طرح اس کی زیادتی بھی نقصان کا باعث بنتی ہے جیسے تھائرائیڈ پیپلیری کینسر اور تھائیرائیڈائٹس یعنی تھائرائیڈ کی سوزش شامل ہے۔
1 سے 8 سال کی عمر کے بچوں میں آیوڈین کے لیے دن بھر کی تجویز کردہ مقدار 90 ایم سی جی ہے اسی طرح 9 سے 13 سال کے لیے روزانہ 120 ایم سی جی اور14 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو روزانہ 150 ایم سی جی آیوڈین لینے کی سفارش کی جاتی ہے۔ حاملہ خواتین کو روزانہ کی بنیاد پر 220 ایم سی جی کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ دودھ پلانے والی ماؤں کو روزانہ کی بنیاد پر 290 ایم سی جی آیوڈین استعمال کرنا چاہیے۔
جسم میں ایوڈین کی کمی سے بچنے کے لیے متوازن غذا کا استعمال کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ روزمرہ خوراک کے ذریعے اس اہم غذائی جزکے حصول کو یقینی بنایاجاسکے۔ آیوڈین سے بھرپور غذاؤں میں آلو، دودھ، چکنائی سے بھرپور مچھلی، جھینگا، دہی اور آیوڈائزڈ سالٹ شامل ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
