سرجری کے دوران عورت کے دماغ سے زندہ کیڑا بر آمد
آسٹریلیا کے ایک اسپتال میں خاتون کی دماغ کی سرجری کے دوران8 سینٹی میٹر لمبا زندہ طفیلی راؤنڈ ورم نکال لیا گیا واضح رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں کسی انسان کے دماغ سے یہ ورم نکالا گیا ہے۔
آسٹریلیا کے کینبرا جسے بش کپیٹل بھی کہاجاتا ہے کے ایک اسپتال میں نیورو سرجن نے 64 برس کی خاتون کے دماغ کے دائیں فرنٹل لاب کو متاثر کرنے والے زخم کے اندر ایک لمبا، تار نما کیڑا دیکھا جسے نکال لیاگیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب اس طرح کے ورم انسانی دماغ میں زندہ گھومتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ تاہم ورم کی یہ قسم انسانی جسم میں نہیں پائی جاتی اور محققین اس کا پتا لگانے کی کوشش کر رہیں ہیں کہ یہ کہاں پایا جاتا ہے اور یہ انسانی دماغ تک کیسے پہنچا۔
عورت کے دماغ سے نکلنے والا کیڑا جسے Ophidascaris robertsi کہاجاتا ہے جو اپنی بالغ زندگی کا زیادہ تر حصہ کارپیٹ پائتھن(موریلیا اسپیلوٹا) میں گزارتا ہے۔
اس ورم کی زندگی کا عمل عام طور پر چھوٹے ممالیہ جانوروں کے اعضاء میں لاروا کے طور پر شروع ہوتا ہے، جسے پھر کارپیٹ پائتھن کھا جاتے ہیں۔ ورم پھر سانپ کی غذائی نالی اور معدے میں پروان چڑھتا ہے۔
کینبرا میں زیر علاج مریضہ کا ان سانپوں میں سے کسی ایک کے ساتھ کبھی براہ راست واسطہ نہیں پڑا لیکن وہ اکثر جنوب مشرقی نیو ساؤتھ ویلز میں اپنے گھر کے قریب ایک جھیل میں دیسی گھاس لیتی رہی ہیں۔

محققین کو شبہ ہے کہ اس علاقے میں ایک سانپ نے اس لاروا کو اپنے پاخانے کے ذریعے باہر نکالا ہوگا اس کے بعد یہ انفیکشن عورت میں پھیل گیا جب اس نے آلودہ گھاس کو چھوا یا کھایا ہوگا۔
کینبرا ہسپتال سے کلینیکل مائکرو بایولوجسٹ کرینہ کینیڈی کہتی ہیں، 2021 کے قریب مریضہ ابتدائی طور پر پیٹ میں درد اور اسہال کی شکایت سے اسپتال آئیں اس کے بعد بخار، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف محسوس کرنے لگی۔
اس مرحلے پر لاروا دیکھنے کے لیے بہت چھوٹے تھے۔ کینیڈی کا کہنا ہے کہ انہیں ڈھونڈنا گھاس کے ڈھیر میں سوئی کی شناخت کے مترادف ہوتا ہے۔
نظروں سے پوشیدہ، لاروا بڑا ہوتا گیا۔ 2022 تک، مریض کی علامات تبدیل ہو کر مزید شدت اختیار کرتی گئی، اور یاداشت، علمی پروسیسنگ، اور ڈپریشن کی صورت میں سامنے آنے لگی۔
جب ان خاتون کے دماغ کا اسکین کیا گیا تو دائیں فرنٹل لاب میں ایک زخم کا انکشاف ہوا جس کے لیے سرجری کی ضرورت پیش آئی اور اسی دوران نیوروسرجن کو یہ ورم ملا۔
اس طرح کیڑے شاذ و نادر ہی انسانی دماغ پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لاروا انسانی جسم میں نشوونما پا کر بڑا ہوسکتا ہے، یہ عجیب اور قابل ذکر ہے۔ کیونکہ یہ کیڑے عام طور پر رینگنے والے جانوروں میں پروان چڑھتے ہیں۔
مریضہ کی صحت کی احتیاط سے نگرانی جاری ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹا جاسکے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
