
سگریٹ نوشی کرنے والے نوجوانوں کے لئے بُری خبر آ گئی ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق سیگریٹ نوشی کرنے والے کم عمر نوجوانوں کی دماغی ساخت تبدیل ہوتی ہے۔
جی ہاں، اس تحقیق کے لئے ماہرین نے 14، 19 اور 23 برس کے 800 سے زائد نوجوانوں کی دماغ کی تصاویر اور رویوں پر مبنی ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
تحقیق میں دماغ کے دو حصوں میں موجود معلومات کو آگے بڑھانے والے بافتوں (سرمئی مادہ) کی مقدار اور نوجوانی میں سگریٹ نوشی کے آغاز کی طلب اور نِکوٹین کی عادت پختہ ہونے کے درمیان تعلق دیکھا گیا۔
ماہرین نے بتایا کہ ایسے طریقہ کار کا وضع ہونا جس سے سگریٹ نوشی کی عادت میں مبتلا ہونے کے متعلق پتہ لگایا جاسکے، لاکھوں زندگیوں کو بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وہ نوجوان جنہوں نے 14 برس کی عمر میں سگریٹ نوشی شروع کی ان کے دماغ کے بائیں جانب کے خانے (جس کا تعلق فیصلہ سازی اور اصول توڑنے سے ہوتا ہے) میں سرمئی مادے کی مقدار کم تھی۔
تحقیق کے شریک سینئر مصنف پروفیسر ٹریور روبنز نے بتایا کہ سگریٹ نوشی دنیا کا سب سے عام نشہ آور رویہ ہے جبکہ یہ بڑی عمر کے افراد کی اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سگریٹ نوشی کی لت دورانِ نوجوانی لگتی ہے۔ اس کی تشخیص کا کوئی بھی طریقہ لاکھوں زندگیوں کو بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق میں دماغ کے بائیں حصے میں سرمئی مادے کی کم مقدار کا تعلق اصول توڑنے کے رویے میں زیادتی کے ساتھ دیکھا گیا اور ممکنہ طور پر اصول توڑے جانے کا یہ رویہ انسداد سگریٹ نوشی کے اصولوں کی نفی پر مائل کرسکتا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News