
یہ ہیڈ بینڈ نیند میں الزائمر کی ابتدائی علامات کا پتہ لگا سکتا ہے
دنیا بھرمیں الزائمر کی بڑھتی ہوئی شرح ماہرین کے لیے ایک چیلنج بن کر سامنے آرہی ہے یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں انسان اپنی ذہنی استعداد کھو بیٹھتا ہے اس بیماری کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں کیا جاسکا لیکن بروقت الزائمر کی علامت کا سبب بننے والے خطرے کی نشاندہی کرنے سے اسے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تاہم سائنسدانوں نے ان علامات کو جاننے کے لیے ایک ہائی ٹیک بینڈ تیار کیا ہے جسے دماغ کا فٹنس ٹریکر کہا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ الزائمر کا مرض ڈیمنشیا کی سب سے عام قسم ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو بتدریج بڑھتی جس کی ابتدا یادداشت کی ہلکی کمی سے ہوتی ہے جبکہ آگے بڑھ کریہ گفتگو کو جاری رکھنے اور ماحول کا جواب دینے کی صلاحیت سے محرومی کا باعث بنتی ہے۔ الزائمر کی بیماری دماغ کے ان حصوں کا متاثر کرتی ہے جو سوچ، یادداشت اور زبان کو کنٹرول کرتے
یونیورسٹی آف کولوراڈو، یونیورسٹی آف میامی، اور واشنگٹن یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے ایک ہیڈ بینڈ تیار کیا ہے جو دماغی لہروں کے نمونوں کو دیکھنے کے لیے الیکٹرو اینسفالوگرافی ای ای جی کا استعمال کرتا ہے جو ڈیمنشیا کی ابتدائی علامات کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔
کولوراڈو یونیورسٹی سے کلینیکل نیورولوجسٹ برائس میک کونل کا کہنا ہے کہ گھر میں اس ہیڈ بینڈ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے بیماری کے ابتدائی اشارے کے لیے ڈیجیٹل بائیو مارکر کا اندازہ لگانا الزائمر کی بیماری کو ابتدائی مراحل میں جاننے اور کم کرنے میں ایک بہت بڑی پیش رفت ثابت ہوگا۔
205 ضعیف افراد پر مشتمل ٹرائلز میں محققین نے تھیٹا برسٹ، سلیپ اسپنڈلز اور سست لہروں سمیت اعصاب سے وابستہ ان تمام سرگرمیوں کا پتہ لگانے کے لیے ہیڈ بینڈ کا استعمال کیا، جو نیند کے دوران میموری پروسیسنگ سے وابستہ ہیں۔
سائنسدان پہلے ہی نیند کے معیار میں خرابی اور الزائمر کے درمیان تعلق کا انکشاف کر چکے ہیں تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں کہ نیند الزائمر کی نشوونما کو کیسے متاثر کرتی ہے، یا یہ بیماری نیند کو کیسے متاثر کر سکتی ہے۔
اس تحقیق کے دوران محققین کی ٹیم نے نیند کے دوران اعصابی نمونوں میں تبدیلیوں کی نشاندہی کی جو کہ الزائمر کے مرض میں مبتلا مریضوں کے دماغوں میں عام طور پر امائلائیڈ اور ٹاؤ پروٹینز کی تعمیر سے متعلق ہو سکتی ہیں۔
پروٹین کی یہ غیر معمولی سطح نیند میں یادداشت کے دوبارہ فعال ہونے سے متعلق ہیں، جو لوگوں کے دماغی لہر کے نمونوں میں کسی بھی علامات کا تجربہ کرنے سے پہلے شناخت کی جاسکتی ہے۔ محققین نے یہ بھی پایا کہ یاداشت کی سرگرمی میں کمی کا تعلق ابتدائی کم علمی خرابی سے ہے۔
اس طرح یہ ہیڈ بینڈ نیند میں الزائمر کے مرض کا قبل از وقت پتا لگا کر اس کی شدت کو کم اور روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ان ہیڈ بینڈ کا تجارتی اور طبی طور پر دستیاب ہونے میں ابھی کچھ وقت ہے۔
تاہم، آسانی سے گھروں میں پہنے جانے والے یہ بینڈ محققین کو الزائمر کی ابتدائی تشخیص کے بارے میں آگاہ کر سکتے ہیں اور ساتھ ہی انہیں بیماری اور نیند کے درمیان تعلق کے بارے میں ایک نیا ڈیٹا فراہم کر سکتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News