دن بھر بیٹھنے کے باوجود بیشتر افراد کو تھکاوٹ کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ دن بھر بیٹھنے کے باوجود بیشتر افراد کو تھکاوٹ کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔
ماضی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق ذہنی کام جتنا زیادہ سخت ہوگا، تھکاوٹ کا احساس اتنا زیادہ ہوگا۔
جی ہاں، ذہنی توجہ کسی کام پر مرکوز رکھنے سے دماغ میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جو ہمیں جسمانی تھکاوٹ کا شکار کر دیتی ہیں۔
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ دماغی محنت کے نتیجے میں دن کے اختتام پر لوگوں کے لیے کام کرنا مشکل ہوسکتا ہے اور اس مسئلے سے بچانے کے لیے انہیں کچھ وقت کے لیے آرام کا موقع دینا بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم تناؤ پر ایک طرح ہی ردعمل ظاہر کرتا ہے جس کے دوران دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جبکہ دماغ زیادہ توانائی خرچ کرنے لگتا ہے جس کا نتیجہ تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔
کچھ ماہرین کے مطابق کئی بار ڈپریشن یا انزائٹی بھی اس تھکاوٹ کے پیچھے چھپی وجہ ہوتی ہے۔
اسی طرح جسم میں پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن سے بھی تھکاوٹ کا امکان بڑھتا ہے۔
دن بھر بیٹھ کر کام کرنے والے افراد عموماً پانی پینا بھول جاتے ہیں اور بہت کم پانی پیتے ہیں اور پانی ہمارے جسم کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق جب ہم اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو خون کا بہاؤ سست ہو جاتا ہے اور اس کے باعث بھی سستی اور تھکاوٹ کا احساس ہو سکتا ہے۔
ایک اور بڑی وجہ بیٹھنے کا انداز ہوتا ہے، اگر آپ کمر آگے جھکا کر بیٹھے ہیں تو ریڑھ کی ہڈی، گردن اور کمر پر دباؤ بڑھتا ہے جس کے باعث تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
