ورزش کرنے کے باوجود بعض لوگوں کی صحت اچھی کیوں نہیں ہوتی؟
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ ورزش کرنے کے باوجود بعض لوگوں کی صحت اچھی کیوں نہیں ہوتی۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ورزش ایسے افراد کے لیے بے فائدہ ہوتی ہے جو مکمل نیند نہیں کرتے۔
جی ہاں، مکمل نیند بھی مجموعی صحت کے لیے اتنی ہی فائدہ مند ہوتی ہے، جتنی سخت جسمانی ورزش ہوتی ہے، یعنی نیند اور ورزش دونوں کا یکساں فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کی نیند مکمل نہیں ہوتی، چاہے وہ کتنی بھی سخت جسمانی ورزش کرلیں، انہیں صحت کے متعدد فوائد نہیں ملیں گے اور ایسے افراد میں ذہنی تنزلی بھی ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
ماہرین نے تحقیق کے لیے 50 سال کی اوسط عمر کے 9 ہزار افراد پر ایک دہائی تک تحقیق کی اور ہر دو سال بعد رضاکاروں کا جائزہ لیا، ان کی ذہنی فعالیت اور یادداشت کو بھی پرکھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد یومیہ 6 گھنٹے سے زیادہ رات کو سوتے تھے اور وہ ورزش بھی کرتے تھے ان کی صحت مجموعی طور پر سب سے زیادہ بہتر تھی جب کہ ان کی یادداشت اور ذہنی فعالیت بھی شاندار تھی۔
اسی طرح جو افراد 6 گھنٹے یا اس سے کم وقت کی نیند کرتے تھے اور وہ کبھی کبھار جسمانی ورزش بھی کرتے تھے ان کی صحت بھی کچھ بہتر تھی اور ان کی ذہنی فعالیت اور یادداشت بھی قدرے اچھی تھی۔
تاہم حیران کن طور پر جو افراد یومیہ 6 گھنٹے سے کم نیند کرتے تھے اور وہ سخت جسمانی ورزش بھی کرتے تھے، ان کی صحت مجموعی طور پر اچھی نہیں تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مکمل نیند کا مجموعی صحت سمیت ذہنی فعالیت اور یادداشت سے گہرا تعلق ہے اور مکمل نیند کرنے والے افراد اگر کبھی کبھار ہی ورزش کریں تو بھی ان کی صحت بہتر رہے گی۔
ماہرین نے تجویز دی کہ یومیہ 6 گھنٹے سے زیادہ یعنی 7 سے 8 گھنٹوں کی نیند کرنے کے بعد ورزش کی جائے تو اس کے نتائج شاندار رہیں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
