Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہر وقت تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے؟ تو یہ ان سنگین امراض کی نشانی بھی ہو سکتی ہے

Now Reading:

ہر وقت تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے؟ تو یہ ان سنگین امراض کی نشانی بھی ہو سکتی ہے

ہر وقت تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے؟ تو یہ ان سنگین امراض کی نشانی بھی ہو سکتی ہے

آج ہم آپکو بتائیں گے کہ اچھی نیند کے باوجود اکثر افراد کو ہر وقت تھکاوٹ کا احساس کیوں ہوتا ہے۔

ہر وقت تھکاوٹ برقرار رہنے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں۔

خون کی کمی

خون کی کمی یا انیمیا نامی عارضہ بھی ہر وقت تھکاوٹ کا شکار بنا سکتا ہے۔

خون کے سرخ خلیات ہمارے جسم کے ہر حصے تک آکسیجن پہنچانے کا کام کرتے ہیں مگر خون کی کمی کی صورت میں ایسا نہیں ہوتا، جس سے ہر وقت تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔

Advertisement

خون کی کمی کے شکار افراد کو تھکاوٹ کے ساتھ ساتھ مختلف دیگر علامات کا بھی سامنا ہوتا ہے جیسے بیٹھنے کے بعد اٹھنے پر سر چکرانے لگتا ہے یا دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو جاتی ہے۔

خون کی کمی کو مختلف غذاؤں جیسے کلیجی، بیج، مچھلی اور دیگر آئرن سے بھرپور غذاؤں سے دور کیا جاسکتا ہے، مگر اس حوالے سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

ذیابیطس

یہ مکمل طور پر واضح نہیں کہ ذیابیطس کے شکار افراد کو ہر وقت تھکاوٹ کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔

مگر ماہرین کے خیال میں بلڈ شوگر کی سطح اس حوالے سے کردار ادا کرتی ہے۔

ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

Advertisement

خون میں موجود یہ شکر جسمانی توانائی کے لیے ایندھن میں تبدیل نہیں ہوتی جس کے نتیجے میں جسم کمزوری اور تھکاوٹ محسوس کرنے لگتا ہے۔

اگر اکثر بغیر کسی وجہ کے تھکاوٹ کا احساس ہو، جس کے ساتھ ہر وقت پیاس اور پیشاب آنے جیسی علامات کا سامنا ہو تو شوگر ٹیسٹ کرالینا چاہیے۔

تھائی رائیڈ امراض

گلے میں موجود تھائی رائیڈ غدود میٹابولزم کو کنٹرول کرتے ہیں یعنی وہ عمل جس سے جسم کھانے کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔

جب تھائی رائیڈ کو مختلف مسائل کا سامنا ہو تو میٹابولزم کی رفتار سست ہوجاتی ہے جس کے باعث ہر وقت تھکاوٹ اور سستی جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے جبکہ جسمانی وزن بڑھنے لگتا ہے۔

امراضِ قلب

Advertisement

ہر وقت شدید تھکاوٹ کا احساس ہارٹ فیلیئر کی ایک عام نشانی ہے۔

ہارٹ فیلیئر کے دوران دل خون کو درست طریقے سے پمپ نہیں کرپاتا۔

اسی طرح روزمرہ کے کام کرنا مشکل ہو جائے یا ورزش کرنے سے حالت بدتر ہو جائے تو یہ بھی ہارٹ فیلیئر کی نشانی ہو سکتی ہے۔

ہاتھ یا پیر سوجنا اور سانس لینے میں مشکلات اس کی دیگر عام علامات ہیں۔

سلیپ اپنیا

سلیپ اپنیا کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے، جبکہ 8 گھنٹے کی نیند کے باوجود تھکاوٹ کا احساس برقرار رہتا ہے۔

Advertisement

اس کا حل کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہے جو تشخیص کرکے علاج تجویز کرسکتا ہے۔

ڈپریشن

اگر آپ کے خیال میں ڈپریشن صرف ذہنی مسئلہ ہے تو یہ جان لیں کہ اس سے جسم پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تھکاوٹ، سردرد اور کھانے کی خواہش ختم ہوجانا ڈپریشن کی عام علامات ہیں۔

اگر ذہنی طور پر مایوسی کے احساس کے ساتھ ساتھ تھکاوٹ کا سامنا کئی ہفتوں تک ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر