
جینز اور دیگر کپڑوں کو بغیر دھوئے کتنی بار پہن سکتے ہیں؟ نئی تحقیق سامنے آگئی
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ جینز اور دیگر کپڑوں کو بغیر دھوئے کتنی بار پہن سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس کا جواب مختلف پہلوؤں جیسے کہ پسینے کی مقدار اور طرز زندگی پر منحصر ہے۔
کپڑوں کو بہت کم دھونا جلد کے مسائل یا انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے اور انہیں اکثر دھونا آپ کے کپڑوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور یہ غیر ضروری لانڈری اور وسائل کے استعمال کا نتیجہ بھی بن سکتا ہے۔
اس بات کا کوئی سخت اور باقاعدہ اصول نہیں کہ آپ کتنی بار کپڑے بنا دھوئے پہن سکتے ہیں۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ کپڑوں کی کچھ قسمیں ہیں جنہیں ہر استعمال کے بعد دھونا چاہیے۔
ان میں زیر جامہ، موزے، ٹائٹس، لیگنگز اور ایکٹو ویئر شامل ہیں۔ اسی طرح اگر ان کپڑوں کے علاوہ دوسروں پر داغ لگ جائے، زیادہ پسینے سے بھیگ جائیں، بدبو آئے یا نظر آنے والی گندگی ہو تو انہیں دھو لینا بہتر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے کپڑے ہمارے جسم کے اس حصے پر ہوتے ہیں جہاں بہت سارے قدرتی بیکٹیریا ہوتے ہیں۔
ان بیکٹیریا کی زیادتی انفیکشن، فنگس اور جلد کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
کچھ لوگ اپنے ورزش کے کپڑوں کو ہوا میں یا ڈرائر کے ذریعے خشک کرنے کیلئے چھوڑ دیتے ہیں، تاکہ اگلے دن انہیں دوبارہ پہننے کے لیے محفوظ بنایا جائے۔ لیکن اس نقطہ نظر سے صورتحال مزید خراب ہو جاتی ہے۔
گرمی بیکٹیریا کو بڑھاتی ہے اور دھوپ اور ڈرائیر اتنے گرم نہیں کہ کپڑوں جراثیم سے پاک کیا جا سکے۔
اس لیے ضروری ہے کہ ان کپڑوں کو صابن اور گرم پانی سے دھویا جائے۔
اسی طرح جرابیں بھی دھوکر پہننی چاہئیں، ورنہ پاؤں اور انگلیوں پر فنگل انفیکشن ہوسکتا ہے۔
وہ کپڑے جو آپ دھوئے بغیر دوبارہ پہن سکتے ہیں
ماہرین کے مطابق اگر آپ بنیان یا انڈر شرٹ پہنتے ہیں تو آپ کو اوپر والی قمیض دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسی طرح اگر آپ انڈرویئر نہیں پہنتے تو آپ کو دوبارہ پہننے سے پہلے اپنے کپڑے دھونے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ عام طور پر سونے سے پہلے نہاتے ہیں، انڈرویئر پہنتے ہیں اور سوتے وقت پہنے گئے لباس میں بہت کم پسینہ آتا ہے تو آپ انہیں بغیر دھوئے ایک ہفتے تک پہن سکتے ہیں۔
بیرونی لباس جیسے کوٹ یا جیکٹس کو عام طور پر مہینے میں ایک بار سے زیادہ دھونے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ یہ آپ کی جلد کو نہیں چھوتے۔ اگر آپ اسے ہر روز پہنتے ہیں، تو شاید ہر دو ہفتے بعد اسے دھو لیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News