
دائمی امراض سے تحفظ میں کچن کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تحقیق
فاسٹ فوڈ جسے جنک فوڈ بھی کہاجاتا ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھایا جانے والافوڈ بن چکا ہے اس سب سے بڑی وجہ اس کا ذائقہ، کم قیمت اور ہر جگہ آسانی سے دستیاب ہونا ہے۔ یہی مزیاد غذائیں انسان کی دشمن بن گئی ہے اور کئی دائمی امراض کا سبب بن رہی ہیں جن میں کینسر بھی شامل ہے۔
ایک ڈاکٹر اور غذائیت کے ماہر کے مطابق کسی بھی بیماری کی روک تھام باورچی خانے سے شروع ہوتی ہے۔ نیو جرسی میں کینسر سینٹر کے چیف فزیشن آندرے گوئے، بہت سے امریکیوں کی ناقص خوراک اور کینسر کی بڑھتی ہوئی شرحوں کے لیے جنگ فوڈ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
ڈاکٹر کا اندازہ ہے کہ تمام کینسروں میں سے نصف سے زیادہ کو طرز زندگی میں تبدیلیوں سے روکا جا سکتا ہے، جس میں سگریٹ نوشی،اور الکحل سے پرہیز پودوں پر مبنی غذا کھانے اور ورزش کرنا شامل ہیں۔
گوئے کے مطابق صرف امریکا میں ہر ہفتے گھروں میں اوسطاً 8 بار فاسٹ فوڈ کھایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ اس طرح کے اعدادوشمار نوجوان بالغوں میں کینسر میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔ کیونکہ لوگ فاسٹ فوڈ یا تیار کھانے کھاتے ہیں جس میں اکثریت پروسیسرڈ فوڈ کی ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں موٹاپا اور ناقص غذا مائیکرو بایوم ڈس بائیوسس کو جنم دیتی ہے، مائیکروبائل کی پیداوار میں کمی دائمی سوزش اور آنتوں کے رساؤ کا باعث بنتی ہے، اس طرح کینسر کا خطرہ بڑھنے لگتا ہے۔
اضافی چینی اور سفید آٹے کے ساتھ الٹرا پروسیسڈ غذائیں گٹ بیکٹیریا کے توازن کو منفی طور پر متاثر کر سکتی ہے، جس سے کینسر کی نشوونما کا زیادہ خطرہ پیدا ہونے لگتا ہے۔
گوئے کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ بہت سے تیار اور پیک شدہ کھانوں میں اہم غذائی اجزاء کی کمی ہوتی ہے اور ان میں کیمیائی تحفظات ہوتے ہیں جو کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
گوئے نے نوٹ کیا کہ مدافعتی نظام موٹاپے اور ورزش کی کمی سے بھی متاثر ہوتا ہے، جو جسم کی انفیکشن اور بیماری سے لڑنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے۔
کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بہترین غذائیں
گوئے کے مطابق، کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے سب سے مؤثر غذائی طریقہ یہ ہے کہ گوشت اور پراسیس شدہ کھانوں کے بجائے پھلوں اور سبزیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پودوں پر مبنی غذا اختیار کی جائے۔
پودوں پر مبنی غذائیں جیسے سبزیوں، پھل، پھلیاں، مکمل اناج، گری دار میوے اور بیجوں پر توجہ مرکوز کی جائے اور انہیں خوراک میں شامل کیا جائے۔ کیوںکہ ان غذاؤں میں فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو کینسر کے خلاف تحفظ فراہم کرتے ہیں۔اگرچہ کوئی خاص غذا نہیں ہے جو کینسر سے بچاؤ کی ضمانت دے سکے، لیکن غذائیت سے بھرپورکھانے اس خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
اس حوالے سے ماہر غذائیت یہ تجویز کرتے ہیں کہ ہر 1,000 کیلوریز میں کم از کم 15 گرام فائبر موجود ہونا ضروری ہے، زیادہ فائبر والی غذایں کولوریکٹل کینسر اور نظام انہضام کے دیگر عام کینسروں سے بچانے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News