بچپن میں اپنے پیاروں کوکھونے والوں میں کس مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے؟
کسی بھی عمر میں بہن بھائیوں کی جدائی آپ کو ایک نہ ختم ہونے والا صدمہ دے جاتی ہے تاہم بچپن میں یہ دکھ اور بھی زیادہ شدت سے محسوس ہوتا ہے جو مستقبل میں امراض قلب کا سبب بنتا ہے یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق جو لوگ بچپن یا ابتدائی جوانی میں اپنے بہن بھائی کو کھو دیتے ہیں ان میں کم عمری میں ہی امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
چین کے شہر شنگھائی میں فوڈان یونیورسٹی اور ہانگ کانگ کی چینی یونیورسٹی کے محققین نے ڈنمارک میں 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کا جائزہ لیا جو 1978 اور 2018 کے درمیان پیدا ہوئے تھے۔
ان افراد میں جنہوں نے ایک بہن یا بھائی کھو یا تھا اس وقت ان کی اوسط عمر 11 برس تھی۔
17 سال کے فالو اپ ڈیٹا کی بنیاد پر، محققین نے پایا کہ بچپن اور ابتدائی جوانی میں بہن بھائی کی موت قلبی بیماری کے مجموعی خطرے میں 17 فیصد اضافے سے منسلک تھی۔
واضح رہے کہ اس ڈیٹا کا تجزیہ 1 نومبر 2021 سے 10 جنوری 2022 کے درمیان کیا گیا۔ جبکہ مطالعہ کے نتائج 8 جنوری کو جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع کیے گیے تھے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ بڑے بہن بھائی کے مقابلے میں یہ خطرہ ایسے افراد میں زیادہ تھا جنہوں نے جڑواں یا چھوٹے بہن بھائی کو کھو یا تھا۔
محققین نے نتائج پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ سوگوار بہن بھائیوں کو بعد کی زندگی میں امراض قلب کے خطرے سے بچانے یا اسے کم کرنے کے لیے اضافی توجہ اور مدد کی ضرورت ہے۔
اگرچہ بچپن کے منفی تجربات پر ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں خاندان کے کسی قریبی فرد کی موت کے اثرات پر غور نہیں کیا گیا، لیکن یہ بات درست ہے والدین یا بہن بھائی کی موت بچوں کے لیے سب سے زیادہ دباؤ والے تجربات میں سے ایک ہے اور وہ اس سے مختصر طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔
تاہم بچپن میں یہ صدمہ یہ متعدد اثرات کا باعث بن سکتا ہے، جن میں دائمی تناؤ، زندہ بچ جانے والے کا جرم اور دیگر جذباتی یا جسمانی ردعمل شامل ہے۔
دائمی تناؤ یا دائمی جرم کا براہ راست تعلق قلبی بیماری سے ہے، بہن بھائی کے کھونے جیسا تکلیف دہ واقعہ زندہ رہنے والوں کو جوانی میں کسی بھی انداز سے متاثر کرسکتا ہے۔
اور اس شخص کے لیے جس نے اپنے بہن بھائی کو کھو دیا ہے، ایسے شخص کے لیے یہ صدمہ دل کی بیماری کے لیے ایک غیر تبدیل شدہ خطرے کا عنصرہے، تو اس تکلیف دہ واقعے کے بعد مدد لینا ضروری ہے، چاہے وہ جذباتی، جسمانی یا سماجی ہو مدد ہی کیوں نہ ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
