حمل کے دوران ان غذاؤں کا استعمال بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بنتا ہے
فاسٹ فوڈز کے نقصانات کسی سے چھپے ہوئے نہیں ہیں تاہم یہ حاملہ خواتین میں پیدائش سے قبل بچوں کے لیے پیچیدگی کا سبب بن سکتے ہیں ، یہ بات حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
فاسٹ فوڈز میں چکنائی اور کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہے جو کسی کے لیے بھی نقصان کا باعث بنتی ہے تاہم یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسن کی اس نئی تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈز جیسے برگر اور فرائز میں چند ایسے کیمیکلز موجود ہوتے ہیں جو حاملہ خواتین میں بچوں کی قبل از وقت پیدائش، بچوں کا کم وزن کا پیدا ہونا، آٹزم اور اے ڈی ایچ ڈی کا سبب بنتے ہیں۔

اس کیمیکل کو پیتھالیٹس کہا جاتا ہے یہ کیمیکل عام طور پر فاسٹ فوڈ ریپرز یا ورکرز کے ربر کے دستانوں میں پایا جاتا ہے جو بچوں میں پیدائش سے قبل آٹزم، اے ڈی ایچ ڈی ، قبل از وقت پیدائش اور کم پیدائشی وزن کا باعث بنتا ہے۔
جب کھانا ان نقصان دہ، مائیکرو سائز پلاسٹائزرز سے آلودہ ہوتا ہے، تو یہ کیمیکل حاملہ ماں کے خون میں داخل ہوکر نال کو پار کر سکتے ہیں اور جنین کی نشوونما کو متاثر کر سکتے ہیں ۔
اس تحقیق میں 1,031 حاملہ خواتین کا ان کے حمل کے دوسرے سہ ماہی میں جائزہ لیا گیا تو محققین نے پایا کہ ایسی خواتین جنہوں نے الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال کیا تھا ان میں پیتھالیٹس کیمیکل زیادہ مقدار میں موجود تھا۔
محققین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عام فاسٹ فوڈ جیسے فرائز، برگر اور سافٹ ڈرنکس کے علاوہ کیک بھی اس خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ محققین نے حاملہ خواتین کو فاسٹ فوڈ غذا سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے، اس کے بجائے انہیں پھل، سبزیاں، لین پروٹین اور کھجور سے بنے اسنیکس غذا میں شامل رکھنے پر زور دیا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
